اروڑ یونیورسٹی سکھر میں دو روزہ بین الاقوامی كانفرنس اختتام پذیر ہو گئی، مختلف ممالک کے سکالرز کا خطاب

جمعہ 26 اپریل 2024 22:00

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) سکھر کی اروڑ یونیورسٹی میں سندھ کی تہذیب میں بین المذاہب مذہبی سفارت کاری کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی كانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ، امریکہ سمیت مختلف ممالک سے آئے سكالرز نے خطاب کیا ۔ كانفرنس کے دوسرے اور آخری دن کا آغاز ڈاکٹر پریم ساگر مینگھواڑ، ڈاکٹر سعید احمد رڈ اور ڈاکٹر عبدالرزاق چنا کے کلیدی خطابات سے ہوا۔

امریکہ کی یونیورسٹی آف ورجینیا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر پریم ساگر مینگھواڑ نے وادی سندھ میں کاروبار کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کے بارے میں اپنی تحقیق کی بنیاد پر خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ترقی یافتہ دنیا کے کئی ممالک کی مثالیں دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ممالک معاشی دیوالیہ پن سے ترقی کی طرف کیسے گامزن ہوئے۔

(جاری ہے)

قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے مقرر ڈاکٹر سعید احمد رڈ نے وادی سندھ میں قومیت اور قوم پرست سیاست کے تصور پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے قومی ریاست کے تصور اور برصغیر میں قوم پرست نظریات کے پھیلاؤ پر اپنی تحقیق پیش کی۔ سندھ یونیورسٹی جامشورو سے تیسرے مقرر ڈاکٹر عبدالرزاق چنا نے پرائمری اور سیکنڈری کورسز کی نصابی کتابوں میں سندھی خواتین کو نظر انداز کرنے پر اپنی دلچسپ تحقیق پیش کی۔

کلیدی اجلاس کے بعد ثقافتی، مذہبی سیاحت اور انسانی حقوق اور سیاست پر دو سیشنز کا انعقاد کیا گیا جن میں ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے سکالرز نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ (وائس چانسلر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، لاڑکانہ) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر الطاف احمد شیخ (پرنسپل غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر)، پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسین کھنڈ وائس چانسلر اروڑ یونیورسٹی) اور کانفرنس کے چیئر، شریک چیئر اور سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر ضمیر احمد ابڑو، پروفیسر ڈاکٹر وقاص احمد مہر، ڈاکٹر قاسم سوڈھر، ڈاکٹر سبب علی شاہ اور رجسٹرار ڈاکٹر پیر سہیل احمد سرہندی کے ہمراہ اسٹیج پر موجود رہی۔