مقبوضہ جموں وکشمیر میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز

اتوار 28 اپریل 2024 17:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2024ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور نوجوانوں کو ہراساں اور گرفتار کرنے کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر زبیر احمد، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سرینگر میں مقیم سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں مقبوضہ علاقے میں کالے قوانین کی آڑ میں بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاریوں پر افسوس کا اظہارکیا۔

انہوں نے کہا کہ بلاجواز گرفتاریوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے امن اور آزادی پسند عوام کو خوفزدہ کرنا ہے۔ سیاسی ماہرین اورتجزیہ کاروں نے کہاکہ بھارت علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے کے لئے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے)،آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور غیر قانو نی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا بے دریغ ا ستعمال کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ضلع پونچھ میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دفعہ370 سمیت اگست 2019میں چھینے گئے بنیادی حقوق کی فوری بحالی کی ضرورت پر زوردیاہے۔انہوں نے علاقے میں بجلی، پینے کے صاف پانی اور تعلیم سمیت بنیادی سہولیات کے فقدان پر بھی قابض انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ادھر ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقے دونوگام سے لاپتہ ہونے والے ایک نوجوان امتیاز احمد کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

امتیاز 23اپریل سے لاپتہ تھا۔ اس کا موبائل فون بھی بند تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے اغوا کرکے دوران حراست قتل کیا گیا ہے۔ ڈپٹی ایس پی پرشانت شرما جو گزشتہ روز سڑک کے ایک حادثے میں زخمی ہوگیاتھا، آج جموں کے ایک اسپتال میں دم توڑ گیا۔ جموں خطے میں شدید بارشوں کے بعدضلع رامبن کے علاقے پرنوٹ میں زمین دھنس جانے جیسی قدرتی آفات سے مقامی آبادی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

زمین دھنس جانے کی وجہ سے رامبن،گول سڑک بند اور علاقے کوبجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے جبکہ50سے زیادہ مکانات کوشدید نقصان پہنچاہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ قدرتی آفت سے متاثرہ 100 سے زائد خاندان قابض حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ پولیس مظالم کا شکار راجیش کمار نامی شخص کے اہل خانہ نے جموں کے علاقے جانی پور میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی پولیس کے انسانیت سوزہتھکنڈوں کی مذمت کی۔ راجیش نے پولیس کے رویے سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔مظاہرین نے ایک دل دہلا دینے والا خودکشی نوٹ اور ویڈیو صحافیوں کودی جس میں متاثرہ شخص نے بھارتی پولیس کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کی داستان بیان کی ہے۔