د*جمہوریت کی بالادستی سے ملک کا مستقبل وابستہ ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
ئ*ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے سیاسی تحرک ضروری ہے ، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان
اتوار 28 اپریل 2024 18:25
(جاری ہے)
ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ اسلام اباد کو بلوچستان کے وسائل بڑیپیارے لگتے ہیں لیکن بلوچ عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اتنیبڑے ملک و سماج کو بغیر قانون کے نہیں چلایا جاسکتاہیپاکستان کی تلخ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی بیشتر سیاسی جماعتیں موروثی ہیں اس موروثیت نے ریاستی ڈھانچے کو کمزورکیاہے انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف ایک ادارہ مضبوط ہے جیسے عرف عام میں اسٹیبلشمنٹ کہا جاتا ہے وہ اسٹبلشمنٹ ہے۔
موجودہ حکومت اور پارلیمنٹ سے کمزور ادارہ سے تاریخ میں نہیں دیکھی ہیاس وقت ملکی آئین خود تحفظ مانگ رہا ہے۔بلوچستان سمیت ملک بھرمیں انتخابات کی منڈی لگائی گئی خرید وفروخت کی منڈی لگادی گئی تھی۔ مقبول عوامی رہنماؤں کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کرکے اس میں ایسے لوگ لائے گئے جو نہ سیاسی ہیں ناہی ان کا عوام سے کوئی تعلق رہا بھاری رقم کے عوض پارلیمنٹ کی نشستوں کا سودا کیا جو سیاسی تاریخ کا شرم ناک ترین باب ہے۔ڈاکٹر مالک نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی استحکام کیلیے آئین کی عملدرآمد کویقینی بنایا جائے، سیاسی عمل پر رکاوٹیں نہ ڑالی جائیں سیاسی جماعتوں میں موروثیت ختم کی جائے اور کسی ایک ادارہ کی بالادستی کے بجائے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرکے پارلیمنٹ کے سامنے سب کو جواب دہ بنایا جائے۔ ناراض بلوچوں کے ساتھ مزاکرات کے لیے موجودہ حکومت کی بنائی گئی حکومتی کمیٹی کے بارے میں سوال پر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ اسلام آباد کا مجموعی مائنڈ سیٹ سیاسی جماعتیں، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ سب بلوچستان کے مسلے کو سطحی دیکھتے ہیں بلوچستان کے مسلے میں سیاسی و معاشی پہلو آپس میں جڑے ہوئے ہیں، سیاسی پہلو میں بلوچستان کے عوام کو ووٹ کا حق حاصل ہو اور رائے دینے کی آزادانہ حق سے محروم نہ رکھا جائے۔ پاکستان ایک وفاقی ملک ہے جہاں مختلف اقوام اپنی جغرافیہ اور ثقافت اور تاریخی پس منظر سے آباد ہیں لیکن بدقسمتی سے ایک کے سوا کسی قوم کا تشخص قبول نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کچھ ایلیٹ کو نواز کر ہر الیکشن میں انہیں وفاقی پارٹیوں میں ہانکا جاتا ہے اور انہی کے زریعے بلوچستان میں حکومت بنائی جاتی ہے۔ بلوچستان کے مسلے کو سیاسی حل کے بجائے اسٹیٹ جیکل بنیاد پر حل کرنے کی سوچ نے حالات کو مذید گھمبیر بنا دیا ہے۔ سوئی، سیندک اور ریکوڈک کے ساتھ کیا ہوا چاغی میں آج بھی لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں، وزارت اعلی کے دور میں پارلیمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ کی حمایت اور تائید کے ساتھ ہم نے عسکریت پسندوں کے ساتھ بات چیت مینڈیٹ کے ساتھ شروع کی مگر 60 فیصد نتیجہ خیز بات چیت کے بعد مقتدرہ کے ایک حلقے نے اس میں رکاوٹ ڈال کر مزاکرات کو ناکام بنا دیا۔مزید قومی خبریں
-
پنجاب حکومت کا قربانی کے جانوروں کے سیل پوائنٹس پر فیس نہ لینے کا فیصلہ
-
صوابی پولیس کی کاروائی ، منشیات فروش رنگے ہاتھوں گرفتار
-
اسکول جانے والی بچیوں کو تنگ کرنے والا اوباش لڑکا گرفتار
-
پرویزالٰہی کے کیس میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے ،غیرقانونی بھرتی کیس میں ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسے عون چودھری کی ملاقات، سیاسی امور پرتبادلہ خیال
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے جیل ریفارمز کا جامع پلان طلب کر لیا
-
موجودہ کابینہ کا کوئی وزیر تنخواہ نہیں لے رہا، بجلی اور گیس کے بل بھی وزراء اپنی جیب سے دیتے ہیں، کسی غیر ملکی کو پاکستان کا قومی شناختی کارڈ جاری کرنے پر سخت ایکشن لیا جائے گا، وفاقی وزیر قانون انصاف ..
-
توانائی کی مناسب قیمت پر بلاتعطل فراہمی حکومت کی ترجیح، موسمیاتی تبدیلیوں کوروکنے کے لیے بھی کام کرنا ہے، وفاقی وزیرِ پٹرولیم مصدق ملک
-
گزشتہ سال ریلوے کی آمدنی میں اضافہ ہوا ، خسارے میں بھی کمی آئی ہے، اعظم نذیر تارڑ
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
کرغزستان سے 290 پاکستانی طلبا کو لے کر پہلی پرواز پشاورپہنچ گئی
-
بشکیک سے مزید 170مسافر طلبہ پاکستان واپس پہنچ گئے سول ایوی ایشن اتھارٹی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.