yپولیو جیسے موزی مرض سے ہمیشہ کے لیے چٹکارا حاصل کرنے کے لیے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے تمام وسائل بروئے لائے جائیں گے، ڈپٹی کمشنر کچھی

پیر 29 اپریل 2024 23:10

ش*کچھی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) بلوچستان کے دوسرے اضلاع کی طرح ضلع کچھی میں بھی پولیو کے خاتمے کے لیے مہم کا افتتاح کیا گیا ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ر جمیل احمد بلوچ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالرحیم بگٹی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈھاڈر میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاو ٴ کے قطرے پلا کر باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا اس موقع پر ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر ایاز احمد مستوئی ایم ایس ڈاکٹر سیف اللہ مری ڈی ایس وی کچھی پسند خان مستوئی ڈبلیو ایچ او کے ڈی ایس او عبد الرحیم زرکون بھی موجود تھے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ر جمیل احمد بلوچ نے کہا ہے کہ پولیو جیسے موزی مرض سے ہمیشہ کے لیے چٹکارا حاصل کرنے کے لیے ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے تمام وسائل بروئے لائے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈھاڈر میں پانچ روزہ پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالرحیم بگٹی، ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر سیف اللہ مری نے بھی بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے افتتاح کیموقع پر,ڈبیلو ایچ او کے ڈی ایس او عبدالرحیم زرکون بھی موجود تھے انہوں نے کہا افتتاحی تقریب کے دوران ڈپٹی کمشنر کچھی اور ڈی ایچ او کچھی ڈاکٹر عبد الرحیم بگٹی نے صحافیوں کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس مہم میں 64163 ہزاز سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو ٴ کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے جس کے لیے ضلع کی چار تحصیلوں اور 25 یونین کونسل سمیت محکمے صحت کے 42 اداروں میں 279 موبائل ٹیمیں یو سی ایم او 34 ایریا انچارج 65 ٹرانزنٹ پوائنٹ 12 اور 33 فکس سینٹرز بنائے گئے ہیں ڈپٹی کمشنر جمیل احمد بلوچ نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے پولیو سے بچاو ٴ کے قطرے ضرور پلائیں اور زندگی بھر کی معذوری سے بہتر ہے کہ احتیاطی تدابیر کے تحت بچوں کو یہ قطرے پلائے جانے چاہئیں انہوں نے سماجی کارکنوں رضا کاروں والدین اور علماء کرام سے کہا کہ وہ اس مہم میں پولیو کے خلاف جاری جنگ میں بھرپور حصہ لے کرٹیموں کے ساتھ تعاون کریں ضلعی انتظامیہ اور پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے ساتھ بھر پور تعاون کریں جبکہ پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے سیکورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے جس میں پولیس اور لیویز کے جوان پوری مہم میں ٹیموں کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔