کچے کے ڈاکوئوں نے مغوی جیل پولیس اہلکار اور اس کے والد کی ویڈیو جاری کر دی

ڈاکوئوں نے مغویوں کی رہائی کے لیے 70 لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے،ورثاء کی مٰدیا سے بات چیت

منگل 30 اپریل 2024 18:13

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) کچے کے ڈاکوئوں نے مغوی جیل پولیس اہلکار فیروز اور اس کے والد کی ویڈیو جاری کر دی۔تفصیلات کے مطابق کچے میں ڈاکوئوں کا راج بدستور قائم ہے، ڈاکوئوں کے ہاتھوں اغوا کیے گئے جیکب آباد کے رہائشی جیل پولیس اہلکار اور اس کے والد کو 13 روز بعد بھی بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔کچے کے ڈاکوئوں نے مغوی اہلکار فیروز بروہی اور اس کے والد سہیل بروہی کی ویڈیو بھی جاری کر دی، جس میں مغوی نے بتایا کہ ان پر تشدد کیا جا رہا ہے، اور 13 روز ہو گئے ابھی تک انھیں رہا نہیں کرایا جا سکا۔

جیل پولیس کے مغوی اہلکار نے کہا آئی جی سندھ سے اپیل کرتا ہوں ہمیں بازیاب کرایا جائے۔ پولیس حکام کے مطابق ڈاکوئوں نے اہلکار فیروز بروہی اور اس کے والد کو تیرہ روز قبل اغوا کیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھر ورثانے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ڈاکوئوں نے مغویوں کی رہائی کے لیے 70 لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے۔دوسری طرف پولیس اور رینجرز اندرون سندھ کچے کے علاقے میں مشترکہ کارروائیاں کر رہے ہیں، اور کشمور کے علاقے اعوان محلہ سے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم شاہد اور شعیب سے پستول، 30 رانڈز، 4 لاکھ سے زائد رقم برآمد ہوئی، بتایا گیا ہے کہ یہ ملزمان گھنٹہ گھر مارکیٹ میں دکان سے لوٹ مار کے بعد فرار ہو گئے تھے۔