مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کی پاکستان علما کونسل اور حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی توثیق

اتوار 5 مئی 2024 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2024ء) ملک بھر کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اور رہنمائوں نے پاکستانی عازمین کے لئے محفوظ سفراور مناسک حج کے حوالے سے پاکستان علما کونسل(پی یو سی)اور حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایچ او اے پی) کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی توثیق کر دی۔

ایک بیان کے مطابق یہ متفقہ موقف پاکستانی مسلمانوں کے لیے محفوظ اور روحانی طور پر مالا مال سفر حج کے تجربے کو یقینی بنانے کی جانب اہم قدم کی عکاسی کرتا ہے۔ پی یو سی اور ایچ او اے پی کی جانب سے انتہائی احتیاط سے تیار کردہ ضابطہ اخلاق میں حج کے مقدس سفر پر جانے والے عازمین حج کے طرز عمل، آداب اور حفاظتی اقدامات کے مختلف پہلوئوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس میں اسلامی اصولوں کی پاسداری، نظم و ضبط برقرار رکھنے اور حجاج کرام کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے جذبے کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ ضابطہ اخلاق کی اہم شقوں میں ذاتی حفظان صحت کے بارے میں رہنمائی، ساتھی زائرین کا احترام، مقررہ راستوں اور اوقات کی تعمیل اور حکام اور منتظمین کی ہدایات پر عمل کرنا شامل ہے۔ مزید برآں یہ اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنے، صبر اور رواداری کا مظاہرہ کرنے اور کسی بھی ایسے سلوک سے بچنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جس سے حج کے تقدس کو نقصان پہنچے۔

علمائے کرام اور رہنمائوں کی جانب سے اس ضابطہ اخلاق کی توثیق پاکستان کی مذہبی برادری کے اس مقدس فریضہ حج کے دوران ہم آہنگی اور احترام کو فروغ دینے کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ تمام زائرین کے لئے محفوظ اور روحانی طور پر مطمئن تجربے کو یقینی بنانے کی اہمیت کی مشترکہ تفہیم کی عکاسی ہے، چاہے وہ کسی بھی مسلک یا مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہوں۔

ایک مشترکہ بیان میں پی یو سی کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور ایچ او اے پی کے صدر جمال خان ترکئی نے علمائے کرام اور رہنمائوں کی جانب سے بھرپور حمایت اورتعاون پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے اسلام کی اقدار کی پاسداری اور مذہبی فرائض کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کے لئے مختلف مذہبی گروہوں کے مابین تعاون اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ علمائے کرام اور رہنمائوں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی توثیق سے پاکستانی عازمین حج کے رویے اور ذہنیت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے اور انہیں تقوی، عاجزی اور عقیدت پر مبنی حج کے تجربے کی طرف رہنمائی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی رسومات میں ذمہ داری اور احترام کے کلچر کو فروغ دینے میں پاکستان کی مذہبی برادری کی اجتماعی دانشمندی اور قیادت کا ثبوت بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :