عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر کوئی سمجھوتا نہیں،امن و امان اگر خیبرپختونخوا میں ٹھیک ہوگا تو پاکستان کا ٹھیک ہوگا،مزمل اسلم

ہفتہ 11 مئی 2024 16:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2024ء) خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر کوئی سمجھوتا نہیں،امن و امان اگر خیبرپختونخوا میں ٹھیک ہوگا تو پورے پاکستان کا ٹھیک ہوگا، وفاقی حکومت بقایاجات کی مد میں تعاون نہیں کر رہی، صوبے کا بجٹ اتنا پیچیدہ نہیں ہوتا جتنا وفاق کا ہوتا ہے،ہمارے اخراجات میں سب سے بڑا حصہ تنخواہوں کا ہے، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ نان سیلری اخراجات ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ اب تک 10ارب روپے صحت کارڈ کے لیے فراہم کرچکے ہیں، سیاسی اتار چڑھا کی وجہ سے بجٹ تاخیر کا شکار ہوا۔مشیر خزانہ نے کہاکہ نگراں حکومت کے بجٹ پاس کرنے پر اعتراضات بھی سامنے آئے، نگراں حکومت نے کوئی غلط اقدام کیا ہے تو وہ خود جوابدہ ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبے کے مالی حالات کو بہتر کرنا ہے، ایف بی آر کی اس سال کلیکشن بہت اچھی تھی، صحت کارڈ، گندم کی خریداری، رمضان پیکیج اور دیگر اقدامات کیے ہیں، امن و امان کی بہتر صورتحال برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

مزمل اسلم نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر کوئی سمجھوتا نہیں، امن و امان اگر خیبرپختونخوا میں ٹھیک ہوگا تو پورے پاکستان کا ٹھیک ہوگا، بجلی یہاں سے سستی خرید کر مہنگی فروخت کی جارہی ہے۔مشیر خزانہ نے کہاکہ وفاقی حکومت بقایاجات کی مد میں تعاون نہیں کر رہی، امن و امان کیلیے پولیس کو رقوم جاری کردی ہیں، صوبے کا بجٹ اتنا پیچیدہ نہیں ہوتا جتنا وفاق کا ہوتا ہے۔

مزمل اسلم نے کہاکہ فاٹا انضمام ہوا تو ضم اضلاع کیلئے فنڈز ہمیں ملنے چاہئیں،ہمارے اخراجات میں سب سے بڑا حصہ تنخواہوں کا ہے، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ نان سیلری اخراجات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے دو مرتبہ عبوری بجٹ دیا، وفاق ہمیں پیسے نہیں دے رہا ہے، تمام مسائل کے باوجود کے پی کا قرضہ مجموعی طور پر ساڑھے 600ارب روپے ہے، ہم قرض لے کر ترقیاتی کام کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہاکہ وفاقی حکومت پنجاب اور سندھ کے فنڈز کو ہاتھ تک نہیں لگاتی، بدقسمتی سے وفاقی حکومت کے پی کے فنڈز کو نظر انداز کرتی ہے۔