شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
سپارکو میں 24 گھنٹے نگرانی کے آلات نصب کیے گئے ہیں، تمام اسٹیشنز سے ڈیٹا کراچی کے مرکز میں آرہا ہے، جس کا لمحہ بہ لمحہ تجزیہ جاری ہے،محمدایاز امین
اتوار 12 مئی 2024 22:20
(جاری ہے)
محمد ایاز امین نے کہا کہ اس شمسی طوفان کے زیراثر خلائی اسٹیشنوں کے مدار میں موجود تنصیبات کے ساتھ پروازیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں، مقناطیسی لہریں 16 مئی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہاکہ سپارکو میں 24 گھنٹے نگرانی کے آلات نصب کیے گئے ہیں، تمام اسٹیشنز سے ڈیٹا کراچی کے مرکز میں آرہا ہے، جس کا لمحہ بہ لمحہ تجزیہ جاری ہے۔ڈائریکٹر سپارکو اسپیس سائنسز نے کہا کہ چاند کے مدار میں موجود ہمارے سیٹلائٹ کی صحت اور معیار بہت بہتر ہے، جی فائیو کٹیگری کے مقناطیسی طوفان کی شدت انتہا پر جا کر کم ہو رہی ہے، اب تک پاکستان میں اس کے کوئی تکنیکی اثرات سامنے نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا محل وقوع ایسا ہے کہ خط استوا کے قریب ہونے کی وجہ سے اثرات کم ہیں، پاکستان تک پہنچتے پہنچتے مقناطیسی لہروں کے اثرات کم ہو جاتے ہیں، اسپیس ویدر کا اثر 100 کلومیٹر تک رہتا ہے، موسمی حالات کا اثر 10 کلو میٹر تک رہتا ہے۔انہوں نے عوام کو پیغام میں کہا کہ عوام مقناطیسی طوفان کی وجہ سے انسانی صحت پر اثرات کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔سپارکو حکام کے مطابق گزشتہ 21 برسوں میں اب تک کا سب سے طاقتور ترین شمسی طوفان تھا جو زمین سے ٹکرایا، جس کے سبب سیٹلائٹس اور پاور گرڈز میں خلل پیدا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 2003 میں آنے والے شمسی طوفان کے باعث سویڈن میں بلیک آٹ ہوگیا تھا جبکہ جنوبی افریقہ میں بجلی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا تھا، موجودہ سولر سائیکل 25 درجے سے اوپر ہے لہذا شمسی سرگرمیوں کے متعدد شدید حالات پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ناسا کے سیٹلائٹ ایڈوانس کمپوزیشن ایکسپلولر نے اس کی شدت کو جانچا ہے، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اسکیل جی 5 کا شدید جیو میگنیٹک طوفان آیا، اس نے شمالی اور جنوبی قطبوں پر اٹلانٹا کے عرض البلد تک پھیلے ہوئے ارورہ بنائے۔سپارکو حکام نے بتایا کہ یہ طوفان خلا اور زمین دونوں میں تکنیکی اثاثوں میں خلل کا باعث بنتے ہیں، متاثر ہونے والی ٹیکنالوجیز میں ہائی فریکونسی، کمیونیکیشن، سیٹلائٹ آپریشنز، نیوی گیشن، اسپیس آپریشنز، اونچے عرض بلد پر الیکٹرک گرڈ اسٹیشنز،کھمبے کے قریب پائپ لائنیں اور قطبی پروازیں شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں تک حالات برقرار رہنے کا امکان ہے، شدت آہستہ آہستہ کم ہو سکتی ہے تاہم مذکورہ شعبوں کے لیے خلائی موسمی حالات پر مسلسل نظر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔حکام نے مزید بتایا کہ سپارکوکے ملتان اور اسلام آباد میں نصب زمینی بنیاد پر ڈھانچے کے نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے تقریبا حقیقی وقت میں خلائی موسمی حالات کی نگرانی کا عمل جاری ہے۔مزید قومی خبریں
-
کمالیہ،شہر میں آوارہ کتوں کی بہتات ،کتے کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا
-
اپلائیڈ فار،غیر نمونہ، بوگس اور نمبر پلیٹس سے چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
-
پاکستان کودنیائے اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بننے کی26 برس مکمل (کل) ’’یوم تکبیر‘‘ منایا جائے گا
-
خیبرپختونخوا میں گندم کی خریداری میں بے قاعدگیوں اور خلل پر دو افسران کو معطل
-
hتنخواہوں،پنشن میں50،الائونسز میں100فیصد اضافے کامطالبہ
-
سیاحوں کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے پتریاٹہ کیبل کار کو بحال کر دیا گیا ہے، ریجنل منیجر پتریاٹہ چیئر لفٹ معظم نذیر
-
جب تک پاکستان میں غریب موجود ہیں کوئی بھی امیر مزید امیر نہیں ہوسکتا،مفتاح اسماعیل
-
محکمہ داخلہ سندھ کا کراچی کو محفوظ بنانے کا پلان
-
پی آئی اے کی برطانیہ کیلئے ہفتہ وار 22 پروازوں کی تیاری
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لا ہور سمیت پنجاب کے بیشتر میدانی علاقوں میں شدید گرمی کی لہر بر قرار رہے گی ، محکمہ موسمیات
-
صوبائی وزیر تعلیم کے حکم پر عمرکوٹ ضلع کے 120 گھوسٹ اساتذہ کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے
-
عید الاضحی سے قبل مویشیوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کئے جانے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.