قومی اسمبلی،زرتاج گل سے بدکلامی پرطارق بشیرچیمہ کی رکنیت پورے سیشن کیلئے معطل

قومی اسمبلی نے گیلریز میں ویڈیو بنانے اور گیٹ نمبر ایک پر میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی

جمعہ 17 مئی 2024 13:37

قومی اسمبلی،زرتاج گل سے بدکلامی پرطارق بشیرچیمہ کی رکنیت پورے سیشن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) پاکستان تحریک انصاف رہنما زرتاج گل سے بدکلامی پر مسلم لیگ (ق)کے رکن اسمبلی طارق بشیر چیمہ کی رکنیت قومی اسمبلی کے پورے سیشن کیلئے معطل کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی زرتاج کل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اس معاملے پر اسپیکر چیمر میں جاکر احتجاج کیا تھا جس پر طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی تھی۔بعد ازاں اسمبلی کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے لیڈران کے کہنے پر انہیں معاف کردیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب قومی اسمبلی نے گیلریز میں ویڈیو بنانے اور گیٹ نمبر ایک پر میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔

مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ گیلری میں سیکڑوں لوگ بیٹھ کر نعرے بازی کریں، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں اپنی تقریر کے لیے سیالکوٹ سے لوگ بلاکر نعرے بازی کرواں۔انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ سے اور سیکیورٹی اسٹاف سے درخواست ہے کہ گیلری میں مہمان ضروری آئیں لیکن ان کی تعداد کم کی جائے، یہ کوئی موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں، جہاں ہم لوگ اپنے سپورٹر بلواکر نعرے لگوائیں، ہمیں ایوان کی عزت اور تکریم کا خیال کرنا چاہیے، اس سلسلے میں کئی بار آپ کے آفس بھی آیا ہوں لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے خواجہ آصف کے خطاب پرکہا کہ آپ نے مجھے متعدد بار یاد دہانی کروائی ہے اور میں نے اس پر ایکشن بھی لیا ہے، میں نے کئی بار زبانی کہا لیکن 14 تاریخ کو تحریری طور پر لکھ کر دیا کہ لوگوں کو چیک کیا جائے۔اسپیکر نے کہا کہ خواجہ آصف کے خدشات بالکل درست ہیں، جہاں آپ لوگ کی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں، وہاں لوگ انٹریو لینے آجاتے ہیں اور ممبران کو روکتے ہیں جب کہ لفٹ کے دوران بھی لوگ پارلیمنٹرین کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں، جس پر ہم نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ اس معاملے کو چیک کیا جائے، اس سلسلے میں وزارت داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے بھی بات کی ہے، ہم اس حوالے سے سخت کارروائی کریں گے۔