انصاف کی پہلی سیڑھی عدلیہ ہے، ججز ڈرتے یا خط نہیں لکھتے انصاف کرتے ہیں،سینیٹرعباس آفریدی

سینیٹرز اور اراکین اسمبلی کے لیے دوہری شہریت پر پابندی ہے،ججز کی دوہری شہریت پر پابندی کیوں نہیں، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 17 مئی 2024 15:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) سینیٹر عباس آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں انصاف کی پہلی سیڑھی عدلیہ ہے، ججز ڈرتے یا خط نہیں لکھتے انصاف کرتے ہیں،جو جج اپنے لیے انصاف نہیں کر سکتا وہ دوسروںکو انصاف کیسے دے گا،ریڑھی والا ہو یا وزیراعظم کسی کو انصاف نہیں مل رہا،سینیٹرز اور اراکین اسمبلی کے لیے دوہری شہریت پر پابندی ہے،ججز کی دوہری شہریت پر پابندی کیوں نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر شعبے میں دوہری شہریت کو ختم ہونا چاہیے،ججوں کی تقرری میں آئین اور قانون کے ضوابط پورے نہیں ہوتے،عدلیہ اپنے آ پ کو کو بھی احتساب کے لیے پیش کرے،پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لیے عدلیہ کو مضبوط کریں،ایک دہشت گرد نے ملک کا نقصان کیا ہوا ہے اگر عدالتیں ڈر جائیں گی تو اسے سزا کون دے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر عباس آفریدی نے کہا کہ اس وقت ملک میں عدلیہ کے حوالے سے ایک بحران برپا ہے، ہمارے پاس ایک موقع ہے کہ اپنے عدالتی نظام میں بہتری لائیں،ججوں کی تقرری میں آئین اور قانون کے ضوابط پورے نہیں ہوتے،جو ججز تنظیموں کے ساتھ وابستہ ہوں وہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک پہنچ جاتے ہیں،ابھی 6 ججز کا خط سپریم کورٹ گیاہے،جج پہلے انصاف کے تقاضوں کے تحت فیصلے کر رہے تھینہ اب کر رہے ہیں،جب ججز کے خیال نہ ملیںتو اسٹیبلشمنٹ پر مداخلت کا الزام لگا دیا جاتا ہے،سوچنا ہوگا کہ پاکستانی عدلیہ انصاف کے حساب سے 134 ویںنمبر پر کیوں ہے،مداخلت اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک ہم خود ٹھیک ہوں،ہمارے سوموٹو نواز شریف کو بلاو،جمعہ ہفتہ، اتوار عدالتیں کھلی رکھو تک ہوتے ہیں،جن کے پاس دوہری شہریت ہے وہ خود اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کریں،ہم سینیٹرز اور اراکین اسمبلی کے لیے دوہری شہریت پر پابندی ہے،ججز کی دوہری شہریت پر پابندی کیوں نہیں ہے،اسٹیبلشمنٹ میں بھی اگر دوہری شہریت ہو اسے بھی ختم ہونا چاہیے،ریڑھی والا ہو یا وزیراعظم کسی کو انصاف نہیں مل رہا،ہمارے ججز کو چاہیے احتساب خود سے شروع کریں،چیف جسٹس آف پاکستان کی بیوی نے ایک کیس کیا،اس ملک کی تباہی و بربادی کرنے کے بعد لوگ باہر بھاگ جاتے ہیں،عدالتی فیصلے نظر آنے چاہیے کہ وہ عوام کے لیے فیصلے ہیں،میں نے ایک کیس کیا چھ سال ہو گئے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا،پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لیے عدلیہ کو مضبوط کریں،ایک دہشت گرد نے ملک کانقصان کیا ہوا ہے اگر عدالتیں ڈر جائیں گی تو اسے سزا کون دے گا،اگر ہمارے ٹیکسزٹھیک طرح سے ادا ہوں گے تو ملک خود بخود ٹھیک ہو گا،اس ملک میں انصاف کی پہلی سیڑھی عدلیہ ہے،انڈیا کی طرح یہاں پر بھی دوہری شہریت کو ووٹ کا اختیار نہیں ہونا چاہیے،جج کی جو بھی سوچ ہو وہ انصاف کرتا ہے ڈرتا نہیں ہے،ججز ڈرتے نہیں ہیں وہ خط نہیں لکھتے انصاف کرتے ہیں،جو جج اپنے لیے انصاف نہیں کر سکتا وہ اپنے لیے انصاف کیسے کرے گا،وقت آ گیا ہے کہ عدلیہ اپنے آپکو کو بھی احتساب کے لیے پیش کرے۔