صدر ابراہیم رئیسی کامشہد سے تہران تک کا سیاسی سفر‘سیاہ عمامہ ان کے آل رسولﷺکی نشاندہی کرتا ہے
پانچ برس کی عمر میں یتیم ہونے والے ابراہیم کے والد کا شمار مشہد کے نامور علماءمیں ہوتا تھا‘وہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ سمیت بہت سارے اہم عہدں پر فائزرہے‘ انہیں اسلامی قوانین اور فقہ پر عبور حاصل‘صدر رئیسی نے مغربی قانونی نظام کو بھی پڑھا.رپورٹ
میاں محمد ندیم اتوار 19 مئی 2024 21:41
(جاری ہے)
ایک طالب علم کے طور پر انہوں نے مغربی حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا شاہ ایران 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے بعد معزول ہوکر ملک سے فرارہوگئے اسلامی انقلاب کے بعد ابراہیم رئیسی نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں انہیں اسلامی قوانین اور فقہ پر عبور حاصل ہے اس کے علاوہ انہوں نے مغربی قانونی نظام کو بھی پڑھا. انہیں آیت اللہ خامنائی سے دینی وسیاسی تربیت حاصل کرنے کا موقع بھی ملا آیت اللہ حامنہ ای 1981 میں ایران کے صدر بنے ابراہیم رئیسی صرف25سال کی عمر میں تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر بنے اس عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے ان چار ججوں میں سے ایک کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جو 1988 میں قائم اسلامی انقلاب کے ٹربیونلز کا حصہ تھے ان پر بطور جج بڑے پیمانے پرموت کی سزائیں دینے کے الزامات لگتے رہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے دی جانے والی سزائیں رہبر اعلیٰ آیت اللہ خمینی کے فتاوی کی روح سے جائزتھیں . ابراہیم رئیسی 2014 میں ایران کے پراسیکیوٹر جنرل مقرر ہونے سے پہلے تہران کے پراسیکیوٹر، پھر سٹیٹ انسپکٹوریٹ آرگنائزیشن کے سربراہ اور عدلیہ کے پہلے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں سال2016میں آیت اللہ خامنائی نے ا نہیں ایران کی سب سے اہم مذہبی تنظیم ”آستان قدس رضوی“ کا نگہبان نامزد کردیایہ تنظیم مشہد میں آٹھویں امام حضرت امام رضاعلیہ اسلام کے مزار کے ساتھ ساتھ اس سے وابستہ تمام مختلف فلاحی اداروں اور تنظیموں کا انتظام سنبھالتی ہے 2017 میں رئیسی صدارت کے امیدوار بنے 2017 کے انتخابات میں حسن روحانی نے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کر لی. ابراہیم رئیسی کو”کرپشن مخالف جنگجو“ کہا جاتا رہا ہے 2017 کے الیکشن میں 38 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے تھے 2019 میں آیت اللہ خامنائی نے انہیں عدلیہ کے سربراہ (چیف جسٹس آف ایران)کے عہدے پر نامزد کردیا اگلے ہی ہفتے وہ ماہرین کی اسمبلی کے ڈپٹی چیئرمین کے طور پر بھی منتخب ہوئے جو کہ 88 رکنی علما کا ادارہ ہے جو اگلے سپریم لیڈر کے انتخاب کے لیے ذمہ دار ہے. بحیثیت عدلیہ کے سربراہ رئیسی نے اصلاحات نافذ کیں جس کی وجہ سے ملک میں منشیات سے متعلق جرائم کے لیے سزائے موت پانے اور پھانسی کی سزا پانے والوں کی تعداد میں کمی آئی عدلیہ نے سکیورٹی سروسز کے ساتھ مل کر دوہری شہریت رکھنے والے ایرانیوں یا غیر ملکی مستقل رہائئیشوں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری رکھا جو ایران کی اسلامی حکومت کے خلاف تہران دشمن طاقتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کرتے تھے. صدررئیسی اپنی نجی نجی زندگی کو منظرعام پر لانا پسند نہیں کرتے اس لیے ان کے اہل خانہ کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں سوائے اس کے کہ ان کی اہلیہ جمیلہ ابراہیم تہران کی شاہد بہشتی یونیورسٹی میں استاد ہیں وہ مشہد کی جامع مسجد کے امام آیت اللہ احمد علم الہدیٰ کی صاحبزادی ہیں.
مزید اہم خبریں
-
سب مجھے خاموش کروانے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ کسی طرح مبینہ دھاندلی پردہ ڈالا جاسکے. عمران خان
-
ایرانی صدارتی الیکشن کے لیے چھ امیدوار کون کون؟
-
چین کا دورہ کامیاب رہا، سی پیک ٹو پر کام تیزی سے آگے بڑھے گا،وزیراعظم شہباز شریف
-
پاکستان ریلوے کا عید پر ٹرین کے کرایوں میں 25 فیصد رعایت کا اعلان
-
دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ، سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عملدرآمد ہو گا ، وزیراعظم شہبازشریف
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صحت ماڈل پلان پر عملدرآمد کی منظوری دیدی
-
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی
-
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ٹریبونل جج کے تبادلے سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا‘الیکشن کمیشن نے جن گراﺅنڈز پر ٹربیونل تبدیل کیئے ہیں اس پر عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا. چیف جسٹس عامرفاروق
-
لاہورہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کیس میں ضمانت منظور کرلی
-
حکومت نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو ایک لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی
-
اپنی جماعت کو پیغام دیا ہے تیاری کریں ملک بھر میں احتجاج ہوگا، عمران خان
-
قربانی صرف عوام دے رہے ہیں، حکومت نے کوئی قربانی نہیں دی، حکومت اپنے سائے سے بھی ڈرتی ہے، مفتاح اسماعیل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.