ڈی ایچ او اور ہیڈماسٹر کو عملے کیخلاف ایکشن لینے کاحق نہیں وہ بے بس ہیں،سرکاری ملازمین کو برطرف کرنابہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

پیر 20 مئی 2024 22:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2024ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے تحت ٹیسٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ سے آیا ہے لیکن اس ٹیسٹ پر کرپشن کی انگلیاں اٹھا رہی ہیں ،کچھ اس ٹیسٹ کی حمایت میں ہیں اور کچھ مخالفت میں ہیں ۔اس لئے اس مسلے پر ایوان میں بحث ہونا چاہیے ،ڈی ایچ او اور ہیڈماسٹر کو عملے کے خلاف ایکشن لینے کاحق نہیں وہ بے بس ہیں ،سرکاری ملازمین کو برطرف کرنابہت مشکل ہے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پریس کلب کی معاشرے میں بہت اہمیت ہے، پیپلز پارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے آزادی صحافت کودبانے کی نہ سوچ ہے،نہ یہ سوچ پروان چڑھے گی ، پریس کلب کی تالہ بندی کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، انکوائری میں تمام چیزیں سامنے آجائیں گی صحافیوں کا واک آوٹ ختم کرنے پر شکریہ ادا کرتاہوںصحافیوں کے تحفظات دورکریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سرداربہادرخان یونیورسٹی کے تحت محکمہ تعلیم کے لئے ہونیوالے ٹیسٹ پرایوان میں بحث ہوناچاہئیے،تاکہ اس کا حل نکلے۔انہوں نے کہا کہ جب اساتذہ میرٹ پر بھرتی نہیں ہوں گے تو وہ کیااچھی تعلیم فراہم کریں گے، اساتذہ کی بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات ہونی چاہیں ۔جس پر ایوان نے بحث کی منظوری دی اور اس موقع پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ سردار بہادر خان یونیورسٹی کے زیر اہتمام ٹیسٹ کے حوالیسے بحث 23 مئی کو ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ بلوچستان میں نوکریاں فروخت کرنیکاسلسلہ بندہوناچاہیے، محکمہ تعلیم اور صحت کی تباہی کی وجہ غیرضروری بھرتیاں ہیں ، وزیراعلی نے کہا کہ ڈی ایچ او اور ہیڈماسٹر کو عملے کے خلاف ایکشن لینے کاحق نہیں وہ بے بس ہیں ،سرکاری ملازمین کو برطرف کرنابہت مشکل ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے لئے غریب علاج کے لئے آتے ہیں سرمایہ دار نہیں ۔