معیشت کو بہتر کرنے کیلئے شارٹ ،لانگ ٹرم کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی‘ ٹیکس ایڈوائزرز

آئی ایم ایف نے بڑی مالیت کا ٹیکس اکٹھا کرنے کا کہا ہے تو یہ یقینا تباہی کا راستہ ہوگا‘ سینئر ممبر امانت بشیر

بدھ 22 مئی 2024 12:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) پاکستان ٹیکس ایڈوائزر زایسوسی ایشن کے سینئر ممبر چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ حکومت کا خیال ہے کہ صرف ٹیکس اکٹھا کرنے سے معیشت چل جاتی ہے یہ اس کی غلط فہمی ہے ، معیشت کو بہتر کرنے کیلئے ابھی تک شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ،کاروبار کرنے والوں کو ڈرا کر رکھا گیاہے اس لئے وہ کاروبار کر رہے ہیں نہ ہی کہیں اور پیسہ لگا رہے ہیں ۔

ٹیکس بار کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں صرف اتنا فرق پڑا ہے کہ پاکستان کی درآمدات اور برآمدات میں جو عدم توازن آ یا تھا اس میں کمی آ ئی ہے لیکن عام آ دمی کیلئے حالات خراب سے خراب تر ہو تے جارہے ہیں،جو بڑے سرمایہ دار موجود ہیں وہ خاموش ہو کر بیٹھ گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اگر آئی ایم ایف نے ہم سے کہا ہے آپ بڑی مالیت کا ٹیکس اکٹھا کریں تو یہ یقینا تباہی کا راستہ ہوگا، بتایا جائے یہ ٹیکس کہاں سے اکٹھا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے سوال ہے کیا موجودہ خوف کے حالات میں کوئی بھی مقامی سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہے کیونکہ حکومتی اداروں نے خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے ، جو دستاویزی معیشت کے حصے دار ہیں اور جو چوری کر رہے ہیں سب کو ایک ہی چھڑی سے ہانکا جارہا ہے ۔معیشت میں اصلاحات کے لئے بڑی سر جری نا گزیر ہے لیکن اس کے لئے ہماری استعداد ہی نہیں ہے ۔