؁گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو پہلا خط ارسال کردیا

ٰ 25 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی کے سنجیدہ مسئلے پر توجہ مرکوز کرا دی

بدھ 22 مئی 2024 21:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو پہلا خط ارسال کردیا۔گورنر نے اپنے خط میں وزیراعلیٰ کی صوبے کی 25 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی کے سنجیدہ مسئلے پر توجہ مرکوز کرائی ہے۔ خط کے متن کے مطابق عرصہ دراز سے وائس چانسلرز کی تقرریوں میں تاخیر نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو مالی و انتظامی اور اکیڈیمک چیلنجز سے دوچار کردیا ہے جس سے زیر تعلیم طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔

خط میں لکھاگیا ہے کہ خیبرپختونخوا پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایکٹ 2012 کے سیکشن 12 (3) کے تحت وائس چانسلرز کی تقرریوں کا عمل حاضر سروس وائس چانسلرز کی مدت مکمل ہونے سے چھ ماہ قبل شروع کرنیکا کہتا ہے۔

(جاری ہے)

خط کے متن کے مطابق اکیڈیمک سرچ کمیٹی نے وائس چانسلرز کی تقرریوں کی سفارشات صوبائی حکومت کو ارسال کی ہیں جسکی منظوری کا عمل ابھی تک شروع نہیں ہو سکا۔

گورنر کی جانب سے ارسال کیے گئے خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے حالیہ دائر رٹ پٹیشن کے مختصر فیصلہ میں کہا ہے کہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں بغیر مستقل وائس چانسلر، رجسٹرار کے چل رہی ہے ، پرو وائس چانسلر طویل مدت سے کام کر رہا ہے اور مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے سنجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں۔ ان حقائق کی روشنی میں صوبے کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے مالی و انتظامی اور اکیڈیمک بحران کے حل کیلئے ہمیں متحد ہو کر کام کرنیکی ضرورت ہے۔

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ناکامی کی صورت میں صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے مستقبل کیساتھ پشاور ہائی کورٹ کے سامنے بھی اظہار ناراضگی سے دوچار ہوں گے۔صوبے کے نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کرنے کے لیے آپ کا مخلصانہ تعاون درکار ہے۔