بھارتی انتخابات،میٹا کی مسلمانوں کیخلاف اشتہارچلانے کی مکمل چھوٹ

میٹا نے اے آئی کو استعمال کرتے ہوئے سیاسی اشتہارات کی اجازت دی جوغلط معلومات پھیلاتے ہیں،رپورٹ

جمعرات 23 مئی 2024 15:14

بھارتی انتخابات،میٹا کی مسلمانوں کیخلاف اشتہارچلانے کی مکمل چھوٹ
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2024ء) بھارت میں عام انتخابات کے موقع پر میٹا نے مسلمانوں کے خلاف اشتہار چلانے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک، انسٹاگرام اور وٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے بھارت کے عام انتخابات کے دوران پر تشدد اور نفرت انگیز تقریر والے سیاسی اشتہارات چلانے کی منظوری دی، یہ انکشاف ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔

انڈیا سول واچ انٹرنیشنل اور کارپوریٹ واچ ڈاگ ایکو کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ میٹا نے مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے سیاسی اشتہارات کی اجازت دی جو غلط معلومات پھیلاتے ہیں اور خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔تحقیقات کے دوران آئی سی ڈبلیو آئی اور ایکو نے اشتعال انگیز اشتہارات کی ایک سیریز بنائی جسے میٹا کا نظام روکنے میں ناکام رہا، میٹا کی ایڈ لائبریری میں چلائے گئے اشتہارات میں بھارت میں مسلمانوں کیخلاف بدزبانی کی گئی تھی، جیسے کہ آئیے اس کیڑے کو جلا دیں اور ان دراندازوں کو جلا دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ایک اور اشتہار میں ایک اپوزیشن لیڈر مبینہ طور پر ہندوں کو بھارت سے مٹانے اور ان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہا تھا، تمام اشتہارات حقیقی نفرت انگیز تقاریر اور بھارت میں رائج غلط معلومات کی بنیاد پر بنائے گئے جو موجودہ نقصان دہ بیانیے کو بڑھانے کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی افادیت کو واضح کرتے ہیں۔انگریزی، ہندی، بنگالی، گجراتی اور کنڑ میں پیش کیے گئے 22 اشتہارات میں سے 14 کو میٹا نے منظور کیا جبکہ مزید تین کو معمولی تبدیلیوں کے بعد منظور کیا گیا جس سے مجموعی طور پر اشتعال انگیز پیغام رسانی میں کوئی مشکل پیش نہیں آئی، نفرت انگیز تقریر اور تشدد پر میٹا کے کمیونٹی معیارات کی خلاف ورزی کرنے پر صرف 5 اشتہاروں کو مسترد کیا گیا۔

آئی سی ڈبلیو آئی اور ایکو نے میٹا پر نفرت انگیز تقاریر سے منافع کمانے اور بھارتی انتخابات کے دوران ایسے مواد کو اپنے پلیٹ فارمز پر پھیلنے سے روکنے کے اپنے عہد کو برقرار رکھنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا ہے۔