Live Updates

پی ٹی آئی سے اتحاد ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، رہنماء جے یو آئی ف

جے یوآئی اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک لمبی لڑائی گزر چکی ہے، عمران خان کے خلاف جتنے بھی کیسز بنے جے یو آئی ان میں فریق نہیں۔ حافظ حمداللہ کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 23 مئی 2024 13:05

پی ٹی آئی  سے اتحاد ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، رہنماء جے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی 2024ء ) جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے اتحاد ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا، یکم جون کوجنوبی پنجاب مظفر گڑھ میں عوامی اسمبلی لگے گی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفد 3 بار مولانا فضل الرحمان کے پاس آچکا ہے، جے یوآئی اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک لمبی لڑائی گزر چکی ہے، اصولی طور پر سیاست مفاہمت اور گفت شنید کا نام ہے، جے یو آئی ف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ایک ہی ہے تاہم ان جماعتوں کے ساتھ ہمارا اتحاد ہوگا یا نہیں ہوگا یہ فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

حافظ حمداللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے لیے ٹی او آر کی ضرورت ہے، عمران خان کے خلاف جتنے بھی کیسز بنے جے یو آئی ان میں فریق نہیں، ہم چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونی چاہیئے، ان کے حوالے سے عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

رہنماء جے یو آئی ف نے مزید کہا کہ یہ جمہوری پارلیمنٹ نہیں ہے، عوامی مینڈیٹ کے حامل لوگ باہر بیٹھے ہوئے ہیں، اس طرھ سے حکومت نہیں چل سکتی اور نہ ہی ہم اسے چلنے دیں گے، ہماری معیشت اور سیاست دونوں عالمی اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں ہیں، امریکی دباؤ کے باعث پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ تعطل کا شکار ہے، ایران کے ساتھ بھارت معاہدے کر رہا ہے تو پاکستان کیوں نہیں کرسکتا۔

گزشتہ شب سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی وفد میں شامل اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ، اسد قیصر اور دیگر نے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ، ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مشترکہ پوائنٹس پر آواز ایک ہونی چاہئے اور ملک میں خوشگوار سیاسی ماحول کی جانب بڑھنا چاہئے، اگر ہم اختلاف ختم نہیں کرسکتے تو اختلافات کو نرم کرسکتے ہیں،ہم چاہتے ہیں سیاسی ماحول میں رابطے بڑھیں تلخیاں کم ہوں، بہتری کی جانب جانے کا سفر ہے ، اسی سلسلے میں پی ٹی آئی کا وفد آیا، ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے معاملات پر کوئی شک نہیں کہ آئین پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں رہی، پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوچکی ہے، جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف آپریشن گزشتہ دس پندرہ سالوں سے چلتا آرہا ہے، لیکن مرض بڑھتا گیاجوں جوں دوا کی، اس میں دس گنا اضافہ ہوا ہے،اب یہ کیا حکمت عملی ہے کہ بلند وبانگ دعووں کے باوجود عام آدمی کو امن نہیں فراہم کیا جاسکا، حال میں قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے میں عام شہریوں کو شہید کیا گیا، غلطی تسلیم کی گئی، اندھا دھند آپریشن عام آدمی کی زندگی کو غیرمحفوظ بنا دیتا ہے، چمن بارڈر پر چھ سات ماہ سے دھرنا بیٹھا ہوا ہے، مقامی آبادی کا روزگار تباہ ہوچکا ہے، متبادل روزگار بھی نہیں دیا جارہا، بے ہنگم شرائط عائد کی جاتی ہے، ملک کی صورتحال پر ہمارا فکر مند ہونا فطری ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات