لاہور پریس کلب کے صدر کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف درخواست دائر

صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری کی جانب دائر درخواست میں پنجاب حکومت کو بذریعہ چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 11 جون 2024 16:45

لاہور پریس کلب کے صدر کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ہتک عزت کے قانون ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون۔2024 ) لاہور ہائی کورٹ میں ہتک عزت کے قانون کے خلاف ایک اور درخواست دائر کردی گئی درخواست صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے دائر کی ہے جس میں پنجاب حکومت کو بذریعہ چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے. درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکومت نے آئین کے برعکس ہتک عزت کا قانون منظور کیا، ہتک عزت کے قانون کو سیاسی طور پر صحافیوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے.

اس سے قبل 20 مئی کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اور صحافتی تنظیموں کے تحفظات اور احتجاج کے باوجود صوبائی حکومت کا پیش کردہ ہتک عزت بل 2024 منظور کرلیا گیا تھا، جس کے بعد صحافیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے بھرپور احتجاج کیا گیا تھا اور گورنر پنجاب سے بل کو واپس پنجاب اسمبلی بھجوانے کا مطالبہ کیا گیا تھا. واضح رہے کہ24 مئی کو پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب ہتک عزت بل، 2024 کو مزید مشاورت اور نظرثانی کے لیے اسمبلی میں واپس بھیجنے کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم، قائم مقام گورنر پنجاب ملک احمد خان نے ہتک عزت بل 2024 منظور کیا تھا، جس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا.

صوبائی اسمبلی میں منظور ہونے والے ہتک عزت بل 2024 کے تحت ٹی وی چینل اور اخبارات کے علاوہ فیس بک، ٹک ٹاک، ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام پر بھی غلط خبر یا کردار کشی پر 30 لاکھ روپے ہرجانہ ہوگاکیس سننے کے لیے ٹربیونلز قائم کیے جائیں گے جو 180 دنوں میں فیصلے کے پابند ہوں گے۔

(جاری ہے)

آئینی عہدوں پر تعینات شخصیات کے کیسز ہائی کورٹ کے بینچ سنیں گے.