Live Updates

اگر پاکستان نے چلنا ہے تو فتنہ و فساد کی جڑ اور سائے سے محفوظ رکھیں، احسن اقبال

جو چار سال سیاہ سفید کا مالک رہا لیکن پورے ملک میں ایک بھی قابل ذکر منصوبہ نہیں جو اس کی نشانی ہو۔ وفاقی وزیر کا بیان

Sajid Ali ساجد علی اتوار 16 جون 2024 11:25

اگر پاکستان نے چلنا ہے تو فتنہ و فساد کی جڑ اور سائے سے محفوظ رکھیں، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جون 2024ء ) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے چلنا ہے تو فتنہ و فساد کی جڑ اور سائے سے محفوظ رکھیں۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میں نے حکومت کی سیاسی حکمت عملی نہیں بتائی بلکہ عوام کی بات کی ہے جو کہہ رہے ہیں کہ اگر پاکستان نے چلنا ہے اور ترقی کرنی ہے تو فتنہ اور فساد کی جڑ اور سائے سے پاکستان کو محفوظ رکھیں جسے سوائے منفی سیاست، دھرنوں، گالی گلوچ ، تشدد اور نفرت کے کچھ نہیں آتا۔

مسلم لیگ ن کے رہنماء کا کہنا ہے کہ جو چار سال سیاہ سفید کا مالک رہا لیکن پورے ملک میں ایک بھی قابل ذکر منصوبہ نہیں جو اس کی نشانی ہو ماسوائے سیلانی فاؤنڈیشن کے پیسوں سے چلنے والے 29 لنگر خانے جن کا کریڈٹ لیا جاتا رہا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ قرضوں کا بوجھ ہے اس لیے عوام ریلیف کی امید نہ لگائیں، اگلے سال وفاقی حکومت کو 8 ہزار ارب محاصل ملیں گے جب کہ اگلے مالی سال صرف قرض کی مد میں ہی 9 ہزار ارب روپے ادا کرنے ہیں اور حکومت کے وسائل محدود ہیں، اپنی آمدن سے قرضوں کا بوجھ بھی نہیں اتارسکتے، عوامی مشکلات کا احساس ہے، مہنگائی کو بہت اوپر لا کر چھوڑا گیا، عوام اور سرکاری ملازمین کو مہنگائی کا سامنا ہے لیکن اب مہنگائی میں کمی آ رہی ہے لیکن عوام بجٹ سے ریلیف کی امید نہ لگائیں کیوں کہ حکومت کو ریلیف دینے کے لیے مزید قرض لینے پڑیں گے، پھر ان قرضوں کو ادا کرنے کے لیے نئے ٹیکس بھی لگانے پڑیں گے۔

بجٹ سے متعلق ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ وفاقی بجٹ زہر قاتل ہے آئی ایم ایف بجٹ میں حکومتی منشا شامل نہیں، بجٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے 12فیصد شرح مہنگائی کا ہدف بالکل غیرحقیقی ہے، عوام پر ٹیکسز کی بھرمار کے نتیجے میں مہنگائی کا طوفان آئے گا، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے سے برآمدات بری طرح متاثر ہوں گی، شرح نمو ہدف 3.6فیصد مقرر کیا، ورلڈ بینک کے مطابق 2.4فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا، ٹیکس ہدف 48فیصد بڑھا کر 12970 ارب کرنا انتہائی ظالمہ اقدام ہے، نان ٹیکس ریونیو مہنگائی کا بہت بڑا ذریعہ ہے جس کو بڑھا 3587ارب کردیا گیا۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات