زرعی صنعتی و معاشی ترقی کے لیے رائس کی کاشت میں اضافہ وقت کی ضروت ہے چنانچہ حکومت کو چاہئے کہ وہ نۂے ظالمانہ ٹیکسز کو ختم کرکے رائس کنٹرول ایکٹ پر مکمل عمل درآمدکویقینی بنایا

Rana Saqib Saleem رانا ثاقب سلیم منگل 25 جون 2024 17:38

بہاولنگر( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2024ء ) رائس ایوسی ایشن بہاولنگر کے راہنما معروف تاجر کرمانوالہ رائس فیکٹری کے مالک حاجی غوث بخش نے کہا کہ رائس فیکٹریوں کو مختلف قسم کے گیارہ ٹیکسز ادا کر رہی ہے زرعی صنعتی و معاشی ترقی کے لیے رائس کی کاشت میں اضافہ وقت کی ضروت ہے چنانچہ حکومت کو چاہئے کہ وہ نۂے ظالمانہ ٹیکسز کو ختم کرکے رائس کنٹرول ایکٹ پر مکمل عمل درآمدکویقینی بنایا جائے انہوں نے ملت رائس فیکٹری میں ہونے والے رائس ایوسی ایشن کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کی صدارت باؤاصغر علی نے کی اس موقع پر دیگر فیکٹری مالکان نے بھی خطاب کیا حاجی غوث ببخش نے مزید کہا کہ ظالمانہ ٹیکسز کو فی الفور ختم کیا جائے بجلی پر فکسڈ چارجز کے اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے رائس سیکٹر کو ٹیکسٹائل کا بنیادی حصہ سمجھتے ہوئے رعایتی شرح پر بجلی کے چارجز عائد کیے جائیں بجلی کنکشن اور ڈس کنکشن کی پالیسی پر پہلے کی طرح عمل کیا جائے اور اس میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے بجلی ڈس کنکش کے دوران فکسڈ کیپٹی چارجز وصول نہ کیے جائیں اس موقع پر رائس ایوسی ایشن کے عہدے دران و فیکٹری مالکان نے رائس انڈسٹری کے ساتھ حکومت کا رویہ غیر مناسب ہے جس سے رائس فیکٹری مالکان میں سخت تشویش پھیل چکی ہے اور سخت احتجاج کا فیصد کیا گیا

متعلقہ عنوان :