کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کا صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے اہل خانہ کے سامنے پھانسی دینے کی تحقیقات کا مطالبہ

منگل 2 جولائی 2024 10:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2024ء) امریکا میں قائم مسلم تنظیم ’’ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘‘( سی اے آئی آر)نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں پر اسرائیلی حکام کے تشدد کی منظر عام پر آنے والی نئی رپورٹ پر کارروائی کرے جس میں غزہ میں 11 فلسطینی مردوں کو خواتین اور بچوں کے سامنے پھانسی دی گئی۔

غزہ کے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے گزشتہ روز اسرائیلی حراست سے رہائی کے بعد بتایا کہ فلسطینیوں کو روزانہ بغیر کسی وجہ کے بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،ان پر تقریباً روزانہ تشدد کیا جاتا ہے،سیل توڑ دیے جاتے ہیں،کئی قیدی خوراک اور ادویات کی کمی کے باعث تفتیشی مراکز میں شہید ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زیر حراست افراد کو دو ماہ تک صرف روٹی پر گزارہ کرنا پڑا،یہاں تک کہ طبی عملہ بھی بدسلوکی اور غفلت کا ذمہ دار ہے، کچھ قیدیوں کے اعضا ناقص طبی دیکھ بھال کی وجہ سے کٹ گئے ہیں۔

ایک وکیل جس نے ایک اسرائیلی حراستی مرکز کا دورہ کیا، کہا کہ عراق کی ابو غرائب اور گوانتانامو بے میں امریکی فوجی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک بارے ہم نے جو کچھ بھی سنا ہے، اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی صورتحال اس سے زیادہ خوفناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کے زیر حراست ہزاروں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر رپورٹ ہونے والے تشدد اور بدسلوکی کے خاتمے کے لیے ٹھوس کارروائی کرنی چاہیے۔

انسانی حقوق کی یہ مسلسل خلاف ورزیاں اسرائیلی نسل کشی میں امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کی شمولیت اور فلسطینی عوام کی کئی دہائیوں کی منظم غیر انسانی کارروائیوں سے ممکن ہوئی ہیں، فسلطینی قیدیوں پر تشدد اور ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک دونوں کو ختم ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ ایک نئی رپورٹ میں گزشتہ سال اسرائیلی جنگی جرائم کا پردہ فاش کیا گیا ہے جس میں غزہ میں 11 فلسطینی مردوں کو خواتین اور بچوں کے سامنے پھانسی دی گئی، زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ان کے سامنے خون کی ہولی کھیلی۔سی اے آئی آر نے اقوام متحدہ سے غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے خاندان کے افراد کے سامنے دی گئی پھانسی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔\932