
تمباکو نوشی ترک کرنے میں مددگار نئی ہدایات کا اجراء
یو این
بدھ 3 جولائی 2024
23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 03 جولائی 2024ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تمباکونوشی ترک کرنے کے خواہش مند لوگوں کو مدد دینے کے لیے پہلی مرتبہ رہنما ہدایات جاری کی ہیں جن میں کئی طرح کے اقدامات، علاج معالجے اور ڈیجیٹل طریقوں سے کام لینے کو کہا گیا ہے۔
متوقع طور پر ان سفارشات کی بدولت دنیا بھر میں 75 کروڑ سے زیادہ ایسے بالغ افراد کو فائدہ ہو گا جو سگریٹ، واٹر پائپ، بے دھواں تمباکو، سگار، خود ساختہ سگریٹ اور گرم تمباکو سمیت ایسی تمام اشیا کے استعمال سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں۔
'ڈبلیو ایچ او' کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ رہنما ہدایات کا اجرا تمباکو مصنوعات کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
(جاری ہے)
ادویات، مشاورت اور ڈیجیٹل مدد
'ڈبلیو ایچ او' نے اپنی رہنما ہدایات میں تمباکو نوشی ترک کرنے کی شرح میں نمایاں اضافے کے لیے کئی طرح کی ادویات، علاج اور طرزعمل میں تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔
ان میں خاص طور سے کم اور متوسط درجے کی آمدنی والے ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یہ علاج معالجہ مفت یا کم قیمت پر مہیا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس تک رسائی ہو سکے۔ ادارے کی تجویز کردہ ادویات میں ویرینیکلین، نکوٹین ری پلیسمنٹ تھراپی (این آر ٹی)، بیوپروپیان، سائٹو سین اور دیگر شامل ہیں۔
'ڈبلیو ایچ او' نے طرزعمل میں تبدیلی کے لیے مراکز صحت میں طبی کارکنوں کے ساتھ 30 سیکنڈ سے تین منٹ تک کے مختصر کونسلنگ سیشن تجویز کیے ہیں۔
اس کے علاوہ انفرادی و گروہی سطح پر اور فون کے ذریعے کونسلنگ جیسے طریقے بھی ان تجاویز کا حصہ ہیں۔ادارے کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے کے لیے اپنے طرزعمل میں تبدیلی لانے کی غرض سے فون پر تحریری پیغامات، سمارٹ فون کی ایپس اور انٹرنیٹ پروگرامنگ کو بھی کام میں لایا جا سکتا ہے۔
محدو وسائل، طبی مسائل
'ڈبلیو ایچ او' میں شعبہ فروغ صحت کے ڈائریکٹر روڈیگر کریچ کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے والوں کی جدوجہد کو سراہا جانا چاہیے اور اس عمل میں انہیں اور ان کے عزیزوں کو درپیش مشکلات کا اعتراف ہونا چاہیے۔
ادارے کی یہ سفارشات لوگوں اور حکومتوں کو اس مشکل جدوجہد کا سامنا کرنے والوں کی ہرممکن طور سے بہتر مدد کے لیے ترتیب دی گئی ہیں۔دنیا
میں 1.25 ارب لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں جن میں سے 75 کروڑ لوگ تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں، تاہم ان کی بڑی اکثریت کو اس مقصد کے لیے مددگار خدمات تک رسائی نہیں ہے۔ محدود وسائل اور نظام صحت سے متعلق دیگر مسائل اس کی بڑی وجہ ہیں۔مزید اہم خبریں
-
ٹرمپ ٹیرفس اعلان: یورپی یونین کی نگاہیں فوری تجارتی معاہدے پر
-
حمیرا اصغر کی لاش وصول کرنے کیلئے کس رشتے دار نے رابطہ کیا؟ پولیس کا انکشاف
-
مصنوعی ذہانت کو ماحول دوست بنانے پر یونیسکو کی تجاویز جاری
-
ٹیکساس سیلاب: آفات بارے بروقت آگہی کے نظام کی اہمیت اجاگر، ڈبلیو ایم او
-
ڈیرہ اسماعیل خان میں کار اور ٹرک کا خوفناک تصادم، ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق
-
ملک بھر میں طوفانی بارشیں، نشیبی علاقے زیرآب، لاہور میں سیلابی صورتحال
-
یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
-
وہ چار افریقی جن کے پاس براعظم افریقہ کی نصف سے بھی زیادہ دولت ہے
-
بلاول بھٹو کی بھارتی نوجوانوں سے اپیل: اپنی حکومت کی غلط بیان بازی کو مسترد کردیں
-
جنوبی ایشیا: خون کی کمی سے خواتین کی صحت اور معاشی مستقبل کو خطرہ
-
یمن کو علاقائی تنازعات سے بچانا ضروری، ہینز گرنڈبرگ
-
غزہ: اسرائیلی بمباری بلاتوقف جاری، طبی عملے سمیت درجنوں ہلاک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.