محكمہ زراعت كی دھان کے کاشتکاروں کو25 سے 35دن کے درمیانی عمر کی پنیری لگانے كی ہدایت

جمعہ 5 جولائی 2024 13:15

سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جولائی2024ء) اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت سمبڑیال نے کہا ہے کہ دھان کے کاشتکاروں کو25 سے 35دن کے درمیانی عمر کی پنیری کی کاشت اورسپر باسمتی، باسمتی 385، باسمتی 2000، باسمتی 315، باسمتی 370، پی ایس 2وغیرہ کی لاب کی منتقلی 20جولائی تک، جبکہ شاہین باسمتی کی پنیری31جولائی تک کھیتوں میں منتقل کردینی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ کاشتکار کھیت میں لاب کی منتقلی کے وقت پنیری کی عمر کا خاص خیال رکھیں، کاشتکار پنیری اکھاڑنے سے ایک دو روز پہلے کھیت کو پانی دے لیں تاکہ زمین نرم ہو جائے اور اکھاڑتے وقت پودوں کی جڑیں ٹوٹنے نہ پائیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار پنیری لگانے کے 10 سے12دن بعد تک 35فیصد زنک سلفیٹ 5کلوگرام یا 21فیصد زنک سلفیٹ بحساب 10کلوگرام فی ایکڑ ڈالیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کھاد کا چھٹہ دیتے وقت کھیت میں پانی کی مقدار کم سے کم رکھی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید معلومات و رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیو ں کی وجہ سے دھان کی پیداوار17سے 39 فیصد تک کم ہو جاتی ہے نیزکاشتکار جڑی بوٹیوں کی بر وقت تلفی یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے جڑی بوٹی مار زہروں کے اضافی اخراجات کرنے پڑتے ہیں ۔انہوں نے دھان کے کاشتکاروں کو پیداوار میں اضافہ کیلئے زنک استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ دھان میں زنک کااستعمال پیداوار بڑھانے کیلئے ضروری ہے خاص کر ایسی زمینوں میں جہاں دھان کی فصل پہلی بار کاشت کی جارہی ہو وہاں پر زنک کی کمی وسیع پیمانے پر پائی جاتی ہے جس کو دور کرنے کیلئے پنیری پر زنک کااستعمال فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کا باعث بن سکتاہے۔

انہوں نے بتایاکہ مسلسل تحقیق اور تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اگر 75 کلوگرام زنک سلفیٹ 33 فیصد فی ہیکٹر نرسری میں استعمال کیا جائے تو اس سے زنک کی کمی دور ہوسکتی ہے اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے اور زنک کا استعمال معاشی طور پر بھی بہت فائدہ مند ہے۔

متعلقہ عنوان :