ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل نے میرپورخاص میں صحت کی سہولیات اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا

حکومت سندھ صحت کے شعبے کی بہتری اور درپیش مسائل کے حل کرنے کے لیے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے ، ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل

UbaidUllah Kori عبید اللہ کوری ہفتہ 13 جولائی 2024 17:46

میرپورخاص( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 جولائی 2024ء ) ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل نے کہا ہے کہ حکومت سندھ صحت کے شعبے کی بہتری غریب لوگوں کو علاج معالج کی مفت سہولیات کی فراہمی اورصحت کے شعبے میں درپیش مسائل کے حل کے لیے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر کمیٹی ہال میں ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان کے ہمراہ میرپورخاص میں صحت کے شعبے میں درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ صحت کے مسائل کو حل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور کہا کہ صحت کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں ان کی مکمل رپورٹ دی جائے تاکہ انہیں ترجیح بنیادوں پر حل کروایا جا سکے .

(جاری ہے)

ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل نے میرپورخاص کی عوام کو فراہم کی جانے والی صحت کی سہولیات کے متعلق تفصیلی آگاہی لی .اس موقع پر ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان نے ضلع میرپورخاص میں صحت کی سہولیات کے متعلق تفصیلی آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ ضلع میرپورخاص کے 7 تحصیلوں میں 112 صحت سہولیات مراکز جس میں سے 102 پی پی ایچ کی زیر نگرانی ، 5 رورل ہیلتھ سینٹرز ، 2 تعلقہ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور 1 ایک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہے اور کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں 500 خالی آسامیاں ہیں جن میں سے 360 ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ملازمین کام کر رہے بعد اذاں میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر و سول ہسپتال ڈاکٹر ہیمجی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال 300 بیڈش پر مشتمل ہے جس میں 2 سرجن ڈاکٹرز ، 5 گائنوکالاجسٹ ڈاکٹرز اور دیگر شعبہ جات کے ڈاکٹرز تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں اور 42 خاکروب کی آسامیوں پر 25 خاکروب کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں اور مزید کہا کہ جب تک میرپورخاص میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا اس وقت تک صحت کی سرجری سہولیات میسر نہیں ہو سکیں گی اور بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں نصب 600 واٹ کے سولر سسٹم کو فعال کیا گیا ہےاور یورولاجسٹ مشین کو فعال بنانے کے لیے کوائلوں کی ضرورت ہے اس موقع پر ڈسٹرکٹ مینیجر پی پی ایچ آئی کرنل ریٹائرڈ اختیار علی نے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کو اے اور بی کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں اے کیٹیگری میں 55 صحت مراکز ہیں اس موقع پر محکمہ صحت کے ڈاکٹر اشوک کمار نے بتایا کہ محکمہ صحت کی زیر نگرانی 4 رورل ہیلتھ سینٹر چل رہے ہیں مگر عملے اور ڈاکٹرز کی کمی ہے اور بتایا کہ محکمہ کے جانب سے 110 ملیریا سینٹرز جس میں 20 نجی اور 90 سرکاری سینٹر چل رہے ہیں جبکہ کہ ملیریا ٹیسٹ کے 17 مائکرو اسکوپ موجود ہیں اس موقع سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق میمن نے بتایا کہ سندھ ہیلتھ کمیشن میں میرپورخاص کے 297 ڈاکٹرز ، 85 ھیومیو پیتھک کلینک اور 24 کلینکس کی رجسٹریشن کی گئی ہے جبکہ اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے ایک لیبارٹری میرواہ گورچانی اور میرپورخاص شہر کی 5 لیبارٹریاں سیل کی گئیں ہیں .