Live Updates

مودی حکومت میں مسلمان ایک بار پھر امتیازی سلوک کا شکار

بجٹ میں مسلمانوں کو ایسے نظر انداز کیا گیا جیسے وہ اچھوت ہیں، اسدالدین اویسی

جمعرات 1 اگست 2024 16:49

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2024ء) مسلمان ہمیشہ سے ہی بھارت میں غیر محفوظ رہے مگر پچھلی ایک دہائی سے مسلمانوں کے خلاف کاروائیوں میں سنگین حد تک اضافہ ہوا۔ مودی نے سنگین انتخابی دھچکے پر مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کیلیے ہر ممکن حربہ استعمال کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کی مودی حکومت کی جانب سے پیش کردہ مرکزی بجٹ پر کڑی تنقید کی ہے، اسدالدین اویسی نے مودی سرکار پر مسلمانوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ یونین بجٹ میں مسلمانوں کو ایسے نظر انداز کیا گیا جیسے وہ اچھوت ہیں، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس ملک کے 17 کروڑ مسلمانوں میں کوئی غریب، نوجوان، کسان یا عورتیں نہیں ہیں، بھارت میں مسلم خواتین کے حقوق میں امتیازی سلوک کی شرح بہت زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

اسدالدین اویسی مودی سرکار مسلمانوں کو اچھوت سمجھتی ہے اور ان کو سیاسی نمائندگی میں حصہ تک نہیں دیتی، کہا کہ اعلی تعلیم میں مسلمانوں کا داخلہ صرف 5 فیصد ہے، مسلمان طویل عرصے سے معاشی جدوجہد کے لیے کوشش کر رہے ہیں لیکن مسلم نوجوانوں کو نہ نوکریاں اور نہ ہی تعلیمی مواقع رہی ہیں۔

اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ آپ کے کھوکھلے وعدوں میں چھپی 17 کروڑ مسلمانوں سے نفرت کیسے بھارت کو ایک سیکولر ریاست بنا سکتی ہی ۔اس سے قبل بھی متعدد بار اپوزیشن رہنماں اور دیگر سماجی کارکنوں نے مسلمانون کے خلاف مودی کے ایجنڈے کو بے نقاب کیا۔ مودی سرکار کو اپنی انتہا پسند پالیسیوں کے باعث عالمی سطح پر بھی شدید تنقید کا سامنا ہے لیکن مودی اپنی روش برقرار رکھتے ہوئے مسلمانوں کو مسلسل اپنے عتاب کا نشانہ بنارہا ہے، بی جے پی کی انتخابات میں اکثریت کھو دینا مودی کے انتہاپسند بیانیے کی ہار کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن کیا مودی اپنی مسلم مخالف پالیسیوں پر نظر ثانی کرے گا
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات