جامعہ مہران میں’’لسانیات میں صنفی برابری‘‘کے عنوان پر ایک روزہ کانفرنس

جمعرات 1 اگست 2024 16:51

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2024ء) مہران یونیورسٹی کے سینٹر آف انگلش لینگوئج اینڈ لنگوئسٹک سیل اور یونائیٹڈ سٹیٹس ایجوکیشن فاؤنڈیشن پروگرام کی جانب سے جامعہ مہران میں’’لسانیات میں صنفی برابری‘‘کے عنوان پر ایک روزہ کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس کے مہمانِ خصوصی شیخ الجامعہ جامعہ مہران پروفیسر ڈاکٹر طحٰہ حسین علی جبکہ صدارت زبان اور ثقافت کے نامور ماہر ڈاکٹر غزالہ رحمان تھیں۔

اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر طحٰہ حسین علی نے کہا کہ معاشرے ثقافت اور تہذیب سے بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لسانیات میں صنفی برابری کی طلب زیادہ ضروری ہے کہ ہمارے خیال اور تصور کا تعلق زبان سے ہے۔ سندھ ابھیاس اکیڈمی کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر غزالہ رحمان نے کہا کہ زبانوں میں صنفی تقریق اور تعصب کو کم کرنے کے لئے اس طرح کی کانفرنسز اور مباحثے اہم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہتری کا راستہ ایک دوسرے سےمستقل بات چیت کرنے سے ہی نکلے گا۔ اس موقع پر جامعہ سندھ ٹھٹھہ کیمپس کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رفیق میمن نے کہا کہ جامعہ مہران کی قیادت کو اس طرح کی کانفرنس منعقد کرنے پر خراج پیش کرتا ہوں، لسانیات میں صنفی سوال اہم سوال ہے۔ زبانوں میں اسم، ضمیر اور کچھ دیگر عناصر صنف کا سوال اٹھاتے رہے ہیں۔

صنفی افکار پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیکسپیئر نے بھی صنفی برابری والی زبان استعمال نہیں کی اپنی شاعری میں، اس کی زبان میں صنفی تعصب ہے جبکہ شاہ عبدالطیف کی شاعری میں صنفی برابری کی مثال بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات کی زبان اور صحافت کی زبان میں بھی صنفی تعصب ہے۔ کانفرنس کے دوران صنفی برابری کے مسائل پر مختلف اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ کی جانب سے تیار کردہ پوسٹرز کی نمائش بھی منعقد کی گئی۔

متعلقہ عنوان :