بجلی چوروں کیلئے الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبروں کی تردید

،اس حوالے سے میڈیا کے مختلف حصوں میں آنے والی خبروں کا تمام مواد من گھڑت ہے۔ اعلامیہ پاور ڈویژن

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 اگست 2024 09:59

بجلی چوروں کیلئے الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبروں کی تردید
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2024ء ) پاورڈویژن نے بجلی چوری کی خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبریں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے میڈیا کے مختلف حصوں میں آنے والی خبروں کا تمام مواد من گھڑت ہے، پاور ڈویژن کی طرف سے اس حوالے سے کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔

اعلامیہ میں پاور ڈویزژن کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی چوری کے خلاف مہم چلا رہی ہے، مہم کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں، بجلی چوری روکنے کی مہم پر آنیوالے اخراجات قطعی طور پرصارفین سے وصول نہیں کیے جاتے۔ پاور ڈویژن کا یہ اعلامیہ ان خبروں کے ردعمل مٰیں سامنے آیا جن میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے بجلی چوروں کیلئے الگ سے تھانے اور عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومتی فیصلے تحت ملک بھر میں بجلی چوروں کے لیے 8 ہزار 769 تھانے قائم کیے جائیں گے، اسی حوالے سے قائم 497 عدالتوں میں 634 افراد پر مشتمل عملہ ہوگا، نئے نظام پر سالانہ 10 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی جس کا بوجھ عوام اٹھائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں لاہور، ڈی جی خان، حیدرآباد، بنوں، پشاور، مردان، کوئٹہ اور لاڑکانہ میں تھانے اور عدالتیں قائم ہوں گی، دوسرے مرحلے میں 29 ڈویژن کو مکمل کیا جائے گا، اس مد میں تقسیم کار کمپنیاں اخراجات کی رقم عوام سے وصول کریں گی، بجلی چور پکڑنے اور سزا دینے کے اخراجات بھی صارفین سے وصول کیے جائیں گے، نئے تھانوں اور عدالتوں کیلئے پہلی بار 10 ارب سے زائد رقم وفاقی حکومت دے گی۔