ہمیں گرانقدر قربانیوں سے حاصل ہونے والی آزادی کی اس نعمت کی قدر کرنی چاہیئے ،دانشوروں کی جشن آزادی کے موقع پر بات چیت

منگل 13 اگست 2024 16:28

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2024ء) معروف دانشوروں،صحافیوں سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے کہا ہے کہ آزادی ایک نعمت ہے اور ہمیں گرانقدر قربانیوں سے حاصل ہونے والی اس نعمت کی قدر کرنی چاہیئے جس مقصد کیلئے پاکستان معرض وجود میں آیا اس کے حصول کیلئے حکومت اور اداروں کے ساتھ یک جان و یک قالب ہو کر کام کریں،اسی صورت میں ہم اپنی منزل مقصود حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

78ویں یوم آزادی کے موقع پر" اے پی پی"سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نامور ماہر تعلیم ،محقق ،دانشور، مقتدرہ قومی زبان اوربہاوالد ین زکریایونیورسٹی شعبہ اردوکے سابق سربراہ پروفیسرڈاکٹرانوار احمد نےکہا کہ تحریک پا کستان کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان معرض وجود میں آیا اور ہم نے اس ملک میں بہت کچھ حاصل کیا، قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی بڑی تعداد میں آمد پر یہاں کے لوگوں نے ان کا کھلے بازئوں کےساتھ استقبال کیا،ان لٹے پٹے مہاجروں کے لیے کیمپ قائم کئے گئے اوربیت المال میں لوگوں نے روزہ مرہ استعمال کی اشیاءاپنے گھروں سے لاکر ان مہاجروں کے حوالے کردیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا مہا جرین کے لیے یہاں بہت محبت کے جذبات تھے، کوئی حسد نہیں تھا ۔ملتان کے لوگ کہتے تھے کہ ان مہاجرین کاحق ہم سے زیادہ ہے ،یہ بہت تکلیفیں سہہ کر آئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ آج بھی اس شہر میں ہرقوم اورہرزبان بولنے والا رواد اری اورمحبت کے ساتھ قیام پذیرہے ۔ڈاکٹرانوار احمدنے تحریک پاکستان کے کارکنوں کے حوالہ سے اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے 56 -1955 میں شعور سنبھالاتومسلم ہائی سکول میں چوہدری عبدالرحمن ہمارے ہیڈ ماسٹر تھے ۔

اسی زمانے میں اس شہر میں سردار عبدالرب نشتر نے وہ ہسپتال بنوایا جوآج بھی ایشیاءکے بڑے ہسپتالوں میں شمار ہوتاہے انہوں نے کہاکہ ہمارے ہیڈ ماسٹر صاحب نظریاتی انسا ن تھے مسلم لیگ اورپاکستان کے حوالے سے بہت جذباتی بھی تھے ۔وہ سکول میں تحریک پاکستان کے رہنماﺅں کو مدعو کرتے تھے انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے آج بھی وہ لوگ قابل احتر ام ہیں جنہوں نے مسلم لیگ کے نصب العین کو آگے بڑھایا،قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

کالم نگار ،سینئر صحافی اور دانشور مسیح اللہ خان جامپوری نے کہا کہ یہ ملک ہماری شان ہے،ہمیں ایسے ہی آزادی نہیں ملی، پاکستان کے قیام کیلئے لاکھوں لوگوں نے جان و مال کی قربانیاں دیں ،نوجوان نسل کو احساس اور ادراک ہونا چاہیئے کہ پاکستان قائداعظم کو پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا گیا تھا پھر قیام پاکستان کے بعد جب لٹے پٹے قافلے پاکستان میں آئے تو یہاں کہ مقامی لوگوں نے ان کی بڑی پذیرائی کی،نئی نسل کا فرض ہے کہ وہ آگے بڑھے اور پاکستان کو متحد رکھے،جس مقصد کیلئے پاکستان معرض وجود میں آیا اس کے حصول کیلئے حکومت اور اداروں کے ساتھ یک جان ہم قدم یک دماغ و یک قالب ہو کر کام کریں،اسی صورت میں ہم اپنی منزل مقصود حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

سینئر صحافی اورملتان پریس کلب کے سابق جنرل سیکرٹری مظہر جاویدسیال نے کہا کہ زندہ قومیں اپناجشن آزادی شایان شان طریقے سے مناتی ہیں ۔یہ دن منانے کامقصد یہ ہوتاہے کہ دنیا کو یہ باور کرایاجائے کہ ہم متحد ہیں،جشن آزادی کے موقع پرہمیں چاہیے کہ ہم گلی محلوں بازاروں اوراپنے گھروں پرپاکستانی پرچم لہرائیں کیونکہ ہمیں دنیا کویہ بھی بتاناہے کہ قائداعظم محمد علی جناح ؒکی قیادت میں بہت سے قربانیاں دے کر ہم نے یہ وطن حاصل کیا،قیام پاکستان کامقصد بھی یہی تھاکہ ہم آزاد فضامیں سانس لیں ،پاکستان پھلے پھولے گا اورانشاءاللہ ترقی کرے گا۔

مقامی نو جوان صحافی سہیرا طارق نے کہا کہ پاکستان ہمیں لازوال قربانیوں کے بعد ملا، تحریک آزادی میں خواتین کاکردار بہت اہم رہا ،تحریک آزادی کی رہنمائوں میں نمایاں نام مادر ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کاہے جنہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح ؒکے شانہ بشانہ انتھک محنت کی ان کی ثابت قدمی ،حوصلہ ،لگن اورجذبہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔اسی جدوجہد کانتیجہ ہے کہ ہم آج ایک آزادملک میں سانس لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی بہت سی خواتین زندگی کے ہرشعبے میں سرگرم عمل ہیں ،پاکستان میں رہنے والی ہر بچی اورہر عورت کو اس کی ترقی میں بھرپورکردار ادا کرناچاہیے ۔معروف تاجر رہنما ، دانش ور اور اوور سیز پاکستانیوں کے نمائندے خواجہ حبیب الرحمن نے کہا کہ مملکت ِ خدداد پاکستان کی بقاء صرف اور صرف جمہو ریت میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم نے ایک جمہوری عمل کے نتیجے میں حاصل کیا تھا اور جمہوریت میں ہی اس کا استحکام اور مستقبل ہے ۔ اس کا مستقبل بھی جمہوریت کے ساتھ وابستہ ہے ۔\932