کوئٹہ سول ہاسپٹل سے 100 سے زاہد ویل چیئر اور سٹیچر چوری ہوچکے ہیں، ایم ایس سول

Syed Shah Zeb Raza سید شاہ زیب رضا جمعرات 29 اگست 2024 17:44

کوئٹہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29اگست 2024 ) کوئٹہ کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال سول ہسپتال سے ویل چیئر اور سٹیچر چوری ہونے لگے ایم ایس سول ڈاکٹر اسحاق پانیزئی کے مطابق سول ہسپتال میں نجی ادارے کے تعاون سے ایک ڈیسک بنایا گیا ہے جہاں ایمرجنسی کی صورت میں لوگوں کو ویل چیئر اور سٹریچر دی جاتی ہے جس پہ وہ اپنے پیاروں کو کولے جائے مگر لوگ شناختی کارڈ رکھوا کے تو لے جاتے ہیں مگر واپس نہیں لاتے اور جن گاڑیوں میں ائے ہوتے ہیں انہی میں پیچھے ڈال کے لے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا اب تک سو سے زیادہ ویلچر اور سٹچر چوری ہو چکی ہیں، جبکہ ادھی سے زیادہ ویل چیئر اور سٹریچر عوام نے توڑ دی ہے استعمال تو کرتے ہیں مگر واپس صحیح سلامت نہیں لاتے یا وہیں پر چھوڑ جاتے ہیں۔ ڈاکٹر اسحاق پانیزئی کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے عوام کے اس طرح غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے ہسپتال کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اور اسی وجہ سے ضروری وقت پر مشکل میں ائے ہوئے مریضوں کو سٹیچر اور ویل چیئر میسر نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اسحاق پانیزئی کا کہنا ہے کہ ائندہ کوئی بھی ویل چیئر یا سٹیچر لے کے گیا تو اس کے خلاف 24 گھنٹے کے اندر اندر ایف ائی ار کروانے کا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس چوری شدہ چیئر اور سٹیچر کے تمام ریکارڈ موجود ہیں۔ نجی ادارے کے سربراہ نعمان شاہ بخاری کہتے ہیں کہ سول ہسپتال میں اس سال 50 ہزار سے زائد لوگوں کو ویل چیئر فراہم کر چکے ہیں لوگ ویل چیئر تو لے جاتے ہیں مگر ہسپتال میں کہیں بھی چھوڑ جاتے ہیں یا اپنے ساتھ لے جاتے ہیں ہمارے پاس ڈھائی سو سے کارڈ موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس سال صرف چوری شدہ ویل چیئر اور سٹریچر کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے جس کو اپنی جیب سے بھر رہے ہیں، 50 سے زائد ایسی دلچسپ موجود ہے جن کے ٹائر عوام توڑ چکے ہیں۔ سید نعمان شاہ بخاری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام ان ویلچرز کا خیال رکھیں یہ اپ کی اپنی ملکیت ہے اور اپ کی مشکل ٹائم میں کام ائے گی جب زیادہ ایمرجنسی ہوتی ہے تو ویلچرز اور سٹیچر درس سے اپ نہیں ہوتی جس سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے

متعلقہ عنوان :