نجی ہسپتال میں ڈاکٹر پر حملہ اور ہونے والے غنڈوں کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہ ہونا باعث تشویش ہے، وائی ڈی اے

ہفتہ 31 اگست 2024 20:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اگست2024ء) ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بلوچستان نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے نجی ہسپتال میں ڈاکٹر پر حملہ اور ہونے والے غنڈوں کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہ ہونا باعث تشویش ہے۔کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز پر حملہ اور ہونے کے واقعات کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس صورتحال میں ڈاکٹروں کے لیے بلوچستان میں عوام کا خدمت کرنا ناممکن ہو چکا ہے ترجمان نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹر بلوچستان کی جانب سے ان واقعات کی بار بار نشاندہی کے باوجود ابھی تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز پر حملہ اور ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

ریڑی بانو اور فٹ پاتھ پر غریب عوام کو تنگ کرنے والیضلعی انتظامیہ اس وقت بلوچستان میں مسیحاں کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں حملہ اور ہونے والی غنڈوں کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی خاموشی باعث تشویش ہے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بلوچستان چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے سو موٹو لینے کا مطالبہ کرتی ہے اس واقعے میں ہیلتھ کیئر کمیشن کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ہیلتھ کیئر کمیشن اپنے فرائض ادا کرنے سے قاصر ہے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کوئیٹہ کے ضلعی انتظامیہ اور تمام اداروں سے اس واقعے کی نوٹس لینے کا مطالبہ کرتی ہے بصورت دیگر ینگ ڈاکٹر بلوچستان ڈاکٹروں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان نے گذشتہ روز کوئیٹہ کے نجی ہسپتال میں پیش آنے والے نا خوشگوار واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ان حالات میں ڈاکٹرز کے لئے عوام کی خدمت کرنا مشکل ہو چکا ہے جہاں ڈاکٹرز کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی نظام موجود نہیں ہی. گزشتہ روز کویٹہ کے ایک کوالیفائیڈ سرجن پر حملہ آور ہونے والے غنڈوں کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہو سکی. اس سارے ضمن میں ہسپتال کے انتظامہ کی خاموشی بھی سمجھ سے بالا تر ہے۔

بلوچستان ہیلتھ کیئر کمیشن اس واقعے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے قاصر ہے جو کہ کئی سارے سوالوں کو جنم دے رہا ہے ہیلتھ کیئر کمیشن کو بنانے اور فعال کرنے میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اور اگر ھیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹروں کو جان و مال کی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے تو ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بلوچستان ہیلتھ کیئر کمیشن کے لیے اپنی پالیسی ری وزٹ کرنے پر مجبور ہوگی۔

ترجمان نے کہا کہ ان واقعات کی بار بار نشاندہی کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہ لینے کی وجہ سے ان واقعات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹرز کو ہمیشہ جان و مال کے تحفظ نہ ہونے کی تشویش لاحق ہوتی ہے اگر ان واقعات کی سد باب نہ ہو سکی تو یہ کسی بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس ہاشم کاکڑ سے اس واقعے پر سوموٹو ایکشن لینے کی اپیل کرتی ہے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان وزیر صحت اور سیکرٹری صحت سمیت ضلعی انتظامیہ سے اپنی ذمہ داری ادا کرنے کا مطالبہ کرتی ہے بلوچستان کے اس حالات میں ڈاکٹروں کے لیے کام کرنا ناممکن ہو چکا ہے اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ڈاکٹروں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے درخت نہیں کریں گے اور اس ضمن میں لیے گئے تمام اقدامات کی صورت میں ہونے والے نقصانات کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔