سیاسی خرکار انوار سرکار نے صحت عامہ میں ناانصافی کے 77 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالے، زاہد امین ایڈووکیٹ

اتوار 1 ستمبر 2024 17:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2024ء) چیئرمین مظفرآباد سٹی ڈویلپمنٹ فائونڈیشن زاہد امین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سیاسی خرکار انوار سرکار نے صحت عامہ میں ناانصافی کی77 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں،فنڈز ،آسامیوں اور گاڑیوں کی تقسیم میں آبادی اور طبی دبائو کو سو فیصد نظر انداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عیار ومکار انوار سرکار نے اپنے حلقہ اسپتال کو کیپیٹل کے دو بڑے اسپتالوں کے علاوہ میرپور،راولاکوٹ اور کوٹلی پر بھی ترجیح دے دی ہے۔

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن (پی ٹی آئی) اور اتحادی جماعتیں پاکستان مسلم لیگ ن ،پی پی پی بدترین طبی استحصال کے خلاف کوئی عملی اقدام نہیں کرسکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انوار سرکار نے اپنے بیمار اقتدار کی شروعات مظفرآباد سے 200 بستراسپتال کے اغواء سے کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے حلقہ اسپتال میں ڈاکٹروں،اسپیشلسٹوں،ٹیکنیکل سٹاف اور دیگر اسامیوں کی تخلیق میں انہیں آزادکشمیر کے پانچ بڑے اسپتال یاد نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دورہ نیلم کے دوران توجہ دلانے کے باوجود ڈی ایچ کیو نیلم کے مطلوبہ اسپیشلسٹوں کی فراہمی کو چوہدری انوار نے گول مول کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمز امبور کی صرف ایک میڈیکل او پی ڈی میں ایک سپیشلسٹ کو روزانہ 150 اور 160 مریض دیکھنے پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2021-22ء میں سی ایم ایچ کے لیے منظور شدہ ٹراما سینٹر کو موجودہ بجٹ میں بھی بحال نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون 2021ء میں ایمز سرجیکل بلاک کے استحکام تعمیر نو کے تعمیراتی منصوبے کو 10 کروڑ روپے مالیت سے مکمل کیا گیا تھا،حالیہ تین برسوں کے دوران ایمز میں 10 روپے کی بھی نئی ترقیاتی اسکیم نہیں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال ایمز او پی ڈی تعمیرات کے لیے صرف 4کروڑ روپے کا منصوبہ عملاً ایک مذاق ہے۔انہوں نے کہا کہ سی ایم ایچ برن یونٹ کی بہتری کے لیے تربیت یافتہ پلاسٹک سرجن کی مامورگی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ پلاسٹک سرجن کی دیہی بی ایچ یو میں تعیناتی سے سی ایم ایچ کا برن یونٹ متاثر ہوا ہے۔بی ایچ یو میں میڈیکل آفیسر کی تعیناتی کی جانی چاہیے تھی۔انہوں نے کہا کہ ماہرین کی سفارشات کے باوجود کارڈیک اسپتال میں سرجیکل بیک اپ کا ضروری انتظام نہ کر کے حکومت نے عوام اور اسپتال دونوں کے ساتھ زیادتی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ سٹی سول اسپتال میں قائم شوگر سینٹر کو صرف تعصب کی بنیاد پر ختم کیا گیا ہے۔