این اے 171 میں پیپلز پارٹی کے جس بندے کو جتوایا گیا وہ کونسلر بننے کے بھی قابل نہیں ہے

پولنگ ڈے کی صبح کو ہمارے 70 پولنگ ایجنٹس کو ویگو ڈالوں میں ڈال کر لے گئے، پورا دن ووٹنگ کے دوران پیپلز پارٹی کے کیمپ مکمل طور پر خالی تھے، 3 دن قبل حلقے کے 70 فیصد پریزائیڈنگ افسران کو اچانک تبدیل کر دیا گیا، عون عباس بپی کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعرات 12 ستمبر 2024 23:35

این اے 171 میں پیپلز پارٹی کے جس بندے کو جتوایا گیا وہ کونسلر بننے کے ..
رحیم یار خان( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر 2024ء) عون عباس بپی نے انکشاف کیا ہے کہ این اے 171 میں پیپلز پارٹی کے جس بندے کو جتوایا گیا وہ کونسلر بننے کے بھی قابل نہیں ہے، پولنگ ڈے کی صبح کو ہمارے 70 پولنگ ایجنٹس کو ویگو ڈالوں میں ڈال کر لے گئے، پورا دن ووٹنگ کے دوران پیپلز پارٹی کے کیمپ مکمل طور پر خالی تھے، 3 دن قبل حلقے کے 70 فیصد پریزائیڈنگ افسران کو اچانک تبدیل کر دیا گیا، شام 5 بجے پولنگ ختم ہوئی اور 20 منٹ پہلا نتیجہ آ گیا جس میں 2200 ووٹ گن لیے گئے، پی ٹی آئی کو صرف 2 ووٹ دیے گئے۔

دوسری جانب این اے 171 ضمنی الیکشن، ابتدائی غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کو برتری حاصل ہے، پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد مختلف پولنگ اسٹیشنز سے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری، نشست تحریک انصاف کے ایم این اے کی وفات پر خالی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

301 میں سے 295 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار کو 1 لاکھ 9 ہزار ووٹ حاصل ہو چکے، جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کو 57 ہزار سے زائد ووٹ حاصل ہو چکے۔

واضح رہے کہ رحیم یار خان کے حلقہ این اے 171 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ ضمنی انتخابات کے باعث مقامی سطح پر آج ضلع رحیم یار خان میں عام تعطیل ہے جبکہ دفعہ 144 بھی نافذ کی گئی ہے۔ سیکیورٹی کے لیے 2700 پولیس اہلکار الیکشن ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔ حلقہ این اے 171 میں 5 لاکھ 26 ہزار ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا، جبکہ حلقے میں کل 301 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے۔

حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 88 ہزار 113 ہے جبکہ خواتین ووٹرز 2 لاکھ 38 ہزار860 ہیں۔ حلقے میں مردوں اور خواتین کے لیے 88، 88 جبکہ مشترکہ 125 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جبکہ مردوں کے لیے 510 اور خواتین کے لیے 391 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ این اے 171 کی پولنگ کے لیے 301 پرائیذائیڈنگ، 15 ریزرو پرائیذائیڈنگ آفسیرز تعینات کیے گئے ۔ 946 اسسٹنٹ پرائیذائیڈنگ آفیسر، 946 پولنگ آفیسرز اور 301 نائب قاصد تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ریٹرنگ آفیسر کی ذمہ داری اسسٹنٹ کمشنر رحیم یارخان وقاص ظفر نے ادا کی۔

انتخابی حلقہ کی سیکیورٹی 4 سیکٹرز اور23 سب سیکٹرز میں تقیسم کی گئی ہے، ضمنی الیکشن میں 2700 پولیس آفیسرز اور اہلکار تعینات ہیں، ضمنی الیکشن کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے جبکہ حلقہ کے 62 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشنز پر ایلیٹ فورس، کیو آر ایف کے دستے بھی تعینات کیے گئے۔ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی سمیت مختلف جماعتوں کے 7 امیدوار ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے مخدوم طاہر رشید الدین اور پی ٹی آئی کے حسان مصطفیٰ ایڈووکیٹ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق ایم این اے ممتاز مصطفیٰ ایڈووکیٹ کی وفات پر یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔