گیری کرسٹن کا شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کے ورک لوڈ مینجمنٹ پر تشویش کا اظہار

شاہین نے پچھلے 18 مہینوں میں دنیا کے کسی بھی فاسٹ باؤلر کے مقابلے 3 گنا زیادہ اوورز کیے، اس طرح آپ اسے ختم کر دیں گے : وائٹ بال کوچ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 16 ستمبر 2024 17:29

گیری کرسٹن کا شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کے ورک لوڈ مینجمنٹ پر تشویش ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 ستمبر 2024ء ) پاکستان کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن نے خاص طور پر قومی ٹیم کی فاسٹ باؤلنگ جوڑی شاہین آفریدی اور نسیم شاہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ورک لوڈ مینجمنٹ کے بارے میں ایک تنقیدی بحث چھیڑ دی ہے۔ 
چیمپئنز کپ 2024ء کی کمنٹری کے دوران گیری کرسٹن نے زور دیا کہ تمام فارمیٹس میں کھیلتے وقت تیز گیند بازوں پر شدید دباؤ ہوتا ہے۔

شاہین آفریدی پاکستان کے لیے ایک شاندار پرفارمر رہے ہیں، جو گیند کو دونوں طرف سوئنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اپنے ڈیبیو کے بعد سے لیفٹ آرم پیسر مختلف فارمیٹس میں پاکستان کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں لیکن ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ دونوں میں ان کی مسلسل شمولیت نے خدشات کو جنم دیا ہے۔

(جاری ہے)

 

پاکستان کے وائٹ بال کوچ نے اس مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "فاسٹ باؤلرز ہمیشہ کھیل پیش کرنے اور جیتنے کے لیے بہت زیادہ دباؤ میں رہتے ہیں۔

جب ہم اپنے کلیدی وسائل کو دیکھتے ہیں تو شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے تمام فارمیٹس میں پاکستان کے لیے زیادہ تر کام کا بوجھ اٹھایا ہے۔ شاہین نے پچھلے 18 مہینوں میں دنیا کے کسی بھی فاسٹ باؤلر کے مقابلے میں تین گنا زیادہ اوورز بولنگ کی ہے۔ یہ خطرناک بات ہے کہ آخر کار آپ اس طرح اسے ختم کر دیں گے۔" ایک اور ابھرتے ہوئے ستارے نسیم شاہ نے بھی چیلنجز کا سامنا کیا۔

نوجوان تیز گیند باز کو 2023ء میں ایشیا کپ کے دوران کندھے کی شدید انجری کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ اسی سال ون ڈے ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے۔
صحت یاب ہونے کے بعد نسیم نیوزی لینڈ کے خلاف T20I سیریز کے دوران ایکشن میں واپس آئے لیکن اس کے بعد سے وہ بغیر کسی وقفے کے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں۔ شاہین اور نسیم دونوں اس وقت جاری چیمپئنز ون ڈے کپ 2024ء میں حصہ لے رہے ہیں۔