پنجاب میں ٹماٹر کی کا شت کا رقبہ 16201 ایکڑ ، پیداوار 86269 ٹن سے متجاوز

پیر 23 ستمبر 2024 16:42

پنجاب میں ٹماٹر کی کا شت کا رقبہ 16201 ایکڑ ، پیداوار 86269 ٹن  سے  متجاوز
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2024ء) پنجاب میں گزشتہ سال 16201 ایکڑ رقبہ پر ٹماٹر کاشت کرکے 86269 ٹن پیداوار حاصل کی گئی جبکہ اس بار جدید پیداواری ٹیکنالوجی استعمال کرکے اس میں مزید اضافہ بھی کیا جا ئے گا۔ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمود نے بتایا کہ ٹماٹر کی کاشت کا آب وہوا سے گہرا تعلق ہے اوریہ زیادہ گرمی یا سردی برداشت نہیں کرسکتا۔

انہوں نے بتایاکہ ٹماٹر کے پودے 14سے 30ڈگری سینٹی گریڈ پر بہتر نشوونما پاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ٹماٹر کی دوغلی اقسام زیادہ پیداواری صلاحیت اور لوکل مارکیٹ کیلئے زیاد ہ موزوں ہونے کے باعث کاشتکاروں میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔انہوں نے بتایاکہ وسطی پنجاب میں ٹماٹر کی پنیری اکتوبرتا وسط نومبر میں کاشت اور آخر اپریل سے وسط جون تک پیداواردیتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار ٹماٹر کی تیارکردہ پنیری کو آخر نومبر سے وسط دسمبر تک کھیت میں منتقل کریں اورایک ایکڑ رقبہ پر ٹماٹر کی کاشت کیلئے 100گرام سے 125گرام بیج اور 4مرلہ زمین پر تیار کی گئی پنیری استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار پنیری کاشت کرنے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار کریں اور چھوٹی چھوٹی مستطیل نما کیاریاں بنائیں جو زمین سے 10 سے 15سینٹی میٹر اونچی ہونی چاہئیں تاکہ بارشوں کا فالتو پانی آسانی سے نکل سکے۔

انہوں نے کہاکہ ان کیاریوں میں ایک انچ کے فاصلے پر ایک سے ڈیڑھ انچ گہری لائنیں لگا کر ان میں ٹماٹر کے بیج کاشت کریں اوران بیجوں کے اوپر پتوں کی گلی سڑی کھاد ڈال دیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار ٹماٹر کی منظور شدہ دیسی اقسام روما، نگینہ، پاکٹ اور نقیب جبکہ دوغلی اقسام منی میکر، جیوری، یوکی، ٹی 1359،ایڈن ایف 1،ریڈ چیمپین، ڈومی نیٹر اور فونٹو کاشت کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں نیز وسطی پنجاب میں ٹماٹر کی پنیری اکتوبر کے آغاز سے وسط نومبر تک کاشت کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ ٹماٹر ایک اہم سبزی ہے جس میں غذائیت کے لحاظ سے حیاتین اے،سی، ریبوفلیون، تھایا مین اورمعدنی نمکیات لوہا،چونااور فاسفورس کافی مقدارمیں ہوتے ہیں جو کہ صحت کیلئے مفید ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ٹماٹر سے پلپ، چٹنی، کیچپ اور پیسٹ جیسی مصنوعات بھی تیارکی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ٹماٹرکی نفع بخش کاشت میں اس کی مناسب وقت پر کاشت،جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی، نقصان رساں کیڑوں اور نقصان رساں بیماریوں کا کنٹرول زیادہ اہم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار نرسری پر نقصان رساں کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے عملہ کے مشورہ سے زہروں کا استعمال کریں۔