سوڈان خانہ جنگی: تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر تشویش

یو این جمعہ 4 اکتوبر 2024 01:00

سوڈان خانہ جنگی: تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 04 اکتوبر 2024ء) سوڈان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے نامزد ماہر نے ملکی فوج اور اس کے مخالف عسکری دھڑے ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سے کہا ہے کہ وہ خرطوم کے شہریوں کو تحفظ دیں جہاں تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) نے 'آر ایس ایف' کے زیرتسلط علاقوں کا قبضہ واپس لینے کے لیے گزشتہ مہینے سے بڑی عسکری کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

ان حملوں میں بہت سے شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں اور اہم تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

Tweet URL

خرطوم میں شدید لڑائی

اقوام متحدہ کے ماہر رادوآن نوئیسر نے کہا ہے کہ خرطوم اور گردونواح میں جاری کشیدگی نے جنگ کے ابتدائی ایام کی یاد تازہ کر دی ہے۔

(جاری ہے)

اس لڑائی میں بڑی تعداد میں بے گناہ شہری ہلاک ہو سکتے ہیں جو عسکری اہمیت کے حامل مقامات پر پھنسے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بڑے پیمانے پر بے گھری کا اندیشہ بھی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ 25 ستمبر کو شروع ہونے والی اس لڑائی میں 'ایس اے ایف' کی جانب سے 'آر ایس ایف' کے ٹھکانوں کو فضائی حملوں اور توپخانے کی گولہ باری سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

دارالحکومت خرطوم میں داخلے کے مرکزی مقامات اور تزویراتی اہمیت کے حامل حلفایا پل کے قریب ان حملوں کی شدت خاص طور پر زیادہ ہے۔

اپریل 2023 سے دونوں عسکری دھڑوں کے مابین جاری جنگ میں ایک کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو اپنے علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ ان میں سے 29 لاکھ نے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔ موسمی شدت کے واقعات اور تباہ کن آفات کی موجودگی میں اس جنگ نے بے شمار لوگوں کے روزگار تباہ کر دیے ہیں اور ملک کو غذائی قلت کے شدید بحران کا سامنا ہے۔

ماورائے عدالت ہلاکتیں

اقوام متحدہ کے ماہر نے خرطوم کے شمالی علاقے حلفایا میں مبینہ طور پر 'ایس اے ایف' اور اس کی حامی ملیشیا البارا بن مالک بریگیڈ کے ہاتھوں بہت سے نوجوانوں کو ماورائے عدالت ہلاک کیے جانے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایسی 70 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

اس بارے میں سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی لاشیں بکھری دکھائی دیتی ہیں جنہیں 'آر ایس ایف' کے ساتھ تعلق کے شبے میں ہلاک کیا گیا۔

ایک اور ویڈیو میں 'ایس اے ایف' کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ان کا تعلق شمالی خرطوم سے ہے اور انہوں نے لوٹ مار کرنے والے چھ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

رادوآن نوئیسر نے کہا ہے کہ ایسے واقعات انسانی حقوق کے اصولوں اور ضابطوں کی سنگین پامالی ہیں۔

شہریوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے ماہر نے تمام فریقین سے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور شہریوں کو ماورائے عدالت ہلاکتوں اور تشدد سے تحفظ دیں۔

انہوں ںے ایسی ہلاکتوں کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات اور ان واقعات کے ذمہ داروں کو بین الاقوامی ضوابط کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ہے۔

نوئیسر کا کہنا ہے کہ جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں اور کسی کو انہیں توڑنے کی کھلی چھوٹ نہیں ملنی چاہیے۔