چاہتے ہیں وفاق کے ساتھ صوبائی سطح پر بھی معاملات چلانے کے لیے آئینی عدالت قائم کی جائے.بلاول بھٹو

امید رکھنی چاہیے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا سیاسی جماعتوں کا کام یہی ہے کہ اتفاق رائے سے مسائل کا حل نکالیں.چیئرمین پیپلزپارٹی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 12 اکتوبر 2024 12:13

چاہتے ہیں وفاق کے ساتھ صوبائی سطح پر بھی معاملات چلانے کے لیے آئینی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اکتوبر ۔2024 ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاق کے ساتھ صوبائی سطح پر بھی معاملات چلانے کے لیے آئینی عدالت قائم کی جائے جبکہ یہ چیز نون لیگ کے مسودے میں شامل نہیں ہے.

(جاری ہے)

گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امید رکھنی چاہیے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا سیاسی جماعتوں کا کام یہی ہے کہ اتفاق رائے سے مسائل کا حل نکالیں مولانا فضل الرحمان اتفاق رائے پیدا کرنے لیے تیار ہیں پیپلز پارٹی کی اصل تجویز یہ تھی کہ آئینی عدالت وفاقی سطح پر بھی ہو اور صوبائی سطح پر بھی ہو آرٹیکل 63 اے سے متعلق نظر ثانی فیصلہ آنے کے بعد حکومت کی ضرور سوچ ہو گی کہ جلد نمبرز پورے ہوں لیکن میں حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ اتفاق رائے سے قانون سازی کی جائے ہم کوئی سپریم عدالت بنانے کی بات نہیں کر رہے ہم چاہتے ہیں کہ آئین سپریم ہو اورآئین کی تشریح دینے والے بھی اپنی ذمہ داری نبھائیں.

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے میری ملاقات اچھی رہی جو کام ہم سے ماضی میں رہ گیا وہ اب ہو سکتا ہے دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی راہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ آئینی عدالتوں اور عدالتی اصلاحات کے علاوہ ہم نے کوئی مفروضوں پر بات نہیں کرنی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں، صوبوں میں بھی ہونی چاہئیں.

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی ترجیحات پر بھی ہم سوچ سکتے ہیں ہم نے کسی کے لیے دروازہ بند نہیں کیا ہم نے سوچا کے حکومت تاخیر کے بجائے اپنا مسودہ سامنے لے آئیں. شیری رحمان کا کہنا تھا کہ نمبرز ہم پورے کرلیں گے میرے خیال میں جے یو آئی بھی جانتی ہے ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اقتدار آنی جانی چیز ہے، حکومت کہتی ہے کہ 25 اکتوبر سے پہلے آرام سے آئینی ترامیم منظور ہوجائیں گی.

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئین کا خالق پارلیمان ہے کوئی اور نہیں ہے مجھے تو کبھی 20 کروڑ کی آفر نہیں ملی آنے والے دنوں میں ہماری پوزیشن آپ دیکھ لیں گے ہماری سوچ آنے والے دنوں میں واضح ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ گنڈاپور معاملے کے بعد پی ٹی آئی ممبران کو کچھ بھی نہ دیں وہ ساتھ ہوں گے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمان کو فعال کرنے کی بات کی ہے.