آئینی ترامیم کے معاملے پر جے یو آئی حکومت اور پی ٹی آئی میں سے کسی کے ساتھ نہیں، کامران مرتضیٰ

ہم چاہتے کہ جس طرح چیف جسٹس کی تعیناتی ماضی میں ہوتی رہی اسی طرح ہوتی رہے‘انٹرویو

اتوار 13 اکتوبر 2024 12:10

آئینی ترامیم کے معاملے پر جے یو آئی حکومت اور پی ٹی آئی میں سے کسی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2024ء) جمعیت علمائے اسلام (فٌ کے سینئر رہنما اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے جے یو آئی نہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، نہ ہی حکومت کے ساتھ ہے۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ آئینی مقدمات کے حل کیلئے خصوصی بینچ بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ جس طرح چیف جسٹس کی تعیناتی ماضی میں ہوتی رہی اسی طرح ہوتی رہے۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف نے نے پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترامیم کا مجوزہ ڈرافٹ پیش کردیا ہے۔جے یو آئی نے آئینی ترامیم پر خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں مجوزہ مسودہ پیش کرتے ہوئے آئینی عدالت پر حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا تھا اور آئینی عدالت کی جگہ بینچ تشکیل دینے کی تجویز دی تھی۔

(جاری ہے)

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے ڈرافٹ میں صرف آئینی عدالت اور بینچ کا فرق ہے، پیپلز پارٹی کے باقی ڈرافٹ پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، امید ہے جلد دونوں جماعتیں مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کر لیں گی۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے حکومت کے 56 نکاتی مسودے کے جواب میں 24 نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 200 سے بھی کم آئینی مقدمات کیلئے بڑے سیٹ اپ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔