حکومت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے

بدنیتی پر مبنی قانون سازی کریں گے تو چیلنج بھی ہوسکتی ہے، نچلی سطح پرساڑھے 22 لاکھ کیسز التوا کا شکار ہیں وہاں کون سا کام کیا گیا ہے؟ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شعیب شاہین

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 1 نومبر 2024 22:52

حکومت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم نومبر 2024ء ) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء شعیب شاہین نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے، بدنیتی پر مبنی قانون سازی کریں گے تو چیلنج بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے حکومت موجودہ ججز کے ساتھ اچھا محسوس نہیں کررہی، حکومت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے، بدنیتی پر مبنی قانون سازی کریں گے تو چیلنج بھی ہوسکتی ہے، دو ایڈہاک ججز بھی تعینات کئے گئے تھے ان کو کام تو کرنے دیتے۔

نچلی سطح پر ساڑھے 22 لاکھ کیسز التوا کا شکار ہیں وہاں کون سا کام کیا گیا ہے؟ رہنماء مسلم لیگ ن بیرسٹر عقیل ملک نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پرائیویٹ ممبر بل ہے، ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے بل لا رہے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد جب آئینی بنچز بنیں گے تو ہمیں ججز کی تعداد کو بڑھانا ہوگا، اگر پہلے سے موجود 17 ججز کے ساتھ کام چلایا گیا تو صورتحال ٹھیک نہیں ہوگی، کیونکہ ان ججز کے ساتھ کیسز نہیں نمٹائے جاسکیں گے۔

(جاری ہے)

بل جب لایا گیا تو کمیٹی میں بھی بحث کروائی گئی، بل کمیٹی میں آیا، کمیٹی میں ووٹنگ ہوئی اور ججز کی تعداد بڑھانے کی بات ہوئی۔ ججز کی تعداد 25 تک بڑھائی جاسکتی ہے، آئین میں ججز کی تعداد بڑھانے کی کہیں قدغن نہیں ہوگی۔ ججز کو تعینات جوڈیشل کمیشن ہی کرے گا۔ پانچوں عدالتوں سے ججز سپریم کورٹ آسکتے ہیں، سپریم کورٹ میں ججز کی براہ راست تقرریاں نہیں ہوتیں، ویسے آئین قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔ سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت بنچز بنا دیئے گئے ہیں۔ اب بنچز میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق اقدامات کرنے ہوں گے۔