پشاورمیں نصیراللہ بابراسپتال میں مبینہ کرپشن کا انکشاف

سپرنٹنڈنٹ پر بے ضابطگیاں چھپانے کیلئے آڈٹ ٹیم کو25لاکھ روپے رشوت دینے کا الزام

پیر 4 نومبر 2024 16:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 نومبر2024ء) پشاور میںنصیراللہ بابراسپتال میں مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔اس سلسلے میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پرغیرقانونی طور ہر 3کروڑ99لاکھ روپے نکلوالنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ سپرنٹنڈنٹ پر بے ضابطگیاں چھپانے کیلئے آڈٹ ٹیم کو25لاکھ روپے رشوت دینے کا الزام بھی ہے۔ اکاونٹس آفیسر کی جانب سے ایم ایس کورقم واپسی کیلیے خط بھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ جونیئرکلرک کے 1 کروڑروپے کے جعلی بل کلیئرکئے گئے ہیں جبکہ صحت کارڈکے بھی40لاکھ روپے غیرقانونی طورپرنکلوائے گئے،دوسری جانب مبینہ کرپشن پر ایم ایس ڈاکٹرنے محکمہ صحت کو خط لکھ دیا۔ایم ایس ڈاکٹر فخرالدین نے الزام لگایا ہے کہ اکاؤنٹس آفیسر محمد اللہ بلیک میلنگ کررہا ہے۔ جبکہ انہوں نے رقم قانونی طورنکال کرمتعلقہ لوگوں کوپہنچائی۔ایم ایس ڈاکٹر فخرالدین کا کہنا ہے کہ اکاونٹس آفیسر محمد اللہ کا دوست ہراسمنٹ میں ملوث تھا، اوروہ اپنے دوست کو بچانے کے لیے بلیک میلنگ کررہا ہے۔