قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے وزیر اعظم شکایات سیل میں ڈی آئی جی یا ایڈیشنل آئی جی تعینات کرنے کی سفارش کر دی

جمعہ 22 نومبر 2024 18:15

$ اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2024ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے وزیر اعظم شکایات سیل میں ڈی آئی جی یا ایڈیشنل آئی جی تعینات کرنے کی سفارش کر دی۔ کمیٹی نے تمام شکایات پر وزیر اعظم آفس سے براہ راست ہدایت جاری کرنے کی سفارش کر دی۔ رانا ارادت شریف کہ زیرِ صدارت اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے وزیراعظم شکایات سیل کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

رکن کمیٹی علی محمد خان کا وزیراعظم گریونس ونگ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ کہا وزیراعظم گریونس ونگ کی ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے پر معاملہ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو بھجوایا جائے۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا وزیراعظم شکایات سیل ہر قسم کی شکایت پر لوگوں کو ریلیف دیتا ہے۔

(جاری ہے)

علی محمد خاں بولے وزیراعظم آفس سے براہ راست ہدایت چلی جائے تو اثرات مختلف ہوں گے۔

قائمہ کمیٹی اجلاس میں پارہ چنار واقعے کے شہدائ کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ علی محمد خان نے کہا کسی بل کے اسلامی یا غیر اسلامی ہونے سے متعلق وزارت پارلیمانی امور فیصلہ نہیں کر سکتی۔ علی محمد خان کی تمام متعلقہ وزارتوں کو بلز پر اسلامی یا غیر اسلامی ہونے سے متعلق فیصلہ دینے کا اختیار کی تجویز دے دی۔ کہا ایوان میں پیش ہونے والے ہر بل پر متعلقہ وزارت اپنی رائے وزارت پارلیمانی امور کو بھیجے۔

قائمہ کمیٹی نے کمیٹی کی ہر بل سے متعلقہ وزارت کو بل کے اسلامی یا غیر اسلامی ہونے سے متعلق رائے دینے کا اختیار دینے کی سفارش کر دی۔ گزشتہ اجلاس میں دی گئی کمیٹی سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔ سیکریٹری وزارت پارلیمانی امور نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں ایوانوں میں قانون سازی کے شعبے موجود ہیں۔ پرائیویٹ ممبر بلز ایوان میں پیش ہونے سے قبل وزارتِ پارلیمانی امور کی ڈومین میں نہیں آتے۔ کسی بل کے ڈرافٹ میں غلطی متعلقہ ایوان کا سیکریٹریٹ نشاندھی کر سکتا ہے۔ رکن کمیٹی راجہ قمر الاسلام نے کہا وزارت پارلیمانی امور کے پاس یہ مہارت نہیں تو کسی اور ادارے کے پاس کیسے ہو گا