شام: حکومت اور باغیوں میں تصادم، ہزاروں لوگ حلب سے نقل مکانی پر مجبور

یو این ہفتہ 30 نومبر 2024 01:45

شام: حکومت اور باغیوں میں تصادم، ہزاروں لوگ حلب سے نقل مکانی پر مجبور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 نومبر 2024ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ شام کے شہر حلب میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث ہزاروں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں جنہیں شدید سردی میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

27 نومبر سے حلب میں حکومتی فوج اور باغیوں میں شروع ہونے والی لڑائی کے باعث متعدد علاقوں میں شہری تنصیبات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے جہاں لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔

حلب کے شمالی اور مغربی علاقے میں یہ نقصان نمایاں ہے جس کے باعث ان جگہوں پر ضروری خدمات کی فراہمی میں خلل آیا ہے۔

Tweet URL

ادارے کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے لوگ بے سروسامانی کے عالم میں پناہ کے لیے سرگرداں ہیں۔

(جاری ہے)

بڑی سڑکیں اور خاص طور پر ایم۔5 شاہراہ بند ہو جانے کے باعث انسانی امداد اور تجارتی سامان کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس کے باعث ضروری اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ یہ سڑک حلب کی 20 لاکھ آبادی کو ضروریات زندگی کی فراہمی کا اہم ترین ذریعہ ہے۔

شام کے ادارہ ہلال احمر نے بتایا ہے کہ جمعرات کو حلب سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اطارب میں کیے گئے فضائی حملوں میں تین بچوں اور دو خواتین سمیت 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے نائب علاقائی امدادی رابطہ کار ڈیوڈ کارڈن نے بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لڑائی بند کرنے اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے کہا ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے امدادی اقدامات

اندازے کے مطابق جنگ زدہ علاقے سے اب تک 7,000 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جن میں بیشتر نے اپنے عزیزوں کےہاں پناہ لی ہے جبکہ ایک اجتماعی پناہ گاہ بھی قائم کی گئی ہے جہاں لوگوں کی آمد جاری ہے۔

شام کی حکومت اور امدادی ادارے نقل مکانی کرنے والے لوگوں امداد فراہم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ تاہم، سلامتی کے خدشات کے باعث متعدد علاقوں میں امدادی اداروں نے اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے اجتماعی پناہ گاہ میں مقیم لوگوں میں تیار کھانے کے پارسل تقسیم کیے ہیں۔ مختلف امدادی اداروں کے تعاون سے پناہ گزینوں کو کمبل اور گدے فراہم کیے جا رہے ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں انہیں کھانا تیار کرنے کا سامان بھی مہیا کیا جائے گا۔

امدادی اداروں نے حکومت اور اقوام متحدہ کی ٹیموں کو پناہ گزینوں کو تحفظ دینے کے لیے تیار کھانے، ہنگامی طبی امداد کے لیے درکار سازوسامان، صحت و صفائی اور پناہ گاہوں کو صاف رکھنے کے لیے درکار اشیا اور گرم کپڑے، شمسی لیمپ اور پانی محفوظ رکھنے کے لیے جیری کین مہیا کے لیے کہا ہے۔