ٹمباکو کاشتکاروں نے پاکستان تمباکو بورڈ کیخلاف احتجاج کا اعلان کر دیا

پہلے مرحلے میں چارسدہ، مردان، بونیر، مانسہرہ ،صوابی اور دوسرے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہونگے دوسرے مرحلے میں اسلام آباد پارلیمنٹ اور ایف بی آر وزارت وزارت خزانہ کے سامنے دھرنے و احتجاج ہوں گے

بدھ 1 جنوری 2025 22:55

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2025ء)تمباکو کاشتکاروں نے پاکستان تمباکو بورڈ کیخلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ۔ پہلے مرحلے میں تمباکو پیداوار کے اضلاع چارسدہ، مردان، بونیر، مانسہرہ ،صوابی اور دوسرے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہونگے ، دوسرے مرحلے میں پاکستان تمباکو بورڈ اور اسلام آباد پارلیمنٹ اور ایف بی آر وزارت وزارت خزانہ کے سامنے دھرنے اور احتجاج ہوں گے ۔

اس سلسلے میں تحریک اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے کابینہ کا اجلاس صوابی میں چیرمین عارف علی خان کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ جس سے سنیئر وائس چیئرمین داود جان خان اسماعیلہ، وائس چیرمین اقبال خان شیوہ ، احمد جان کاکا مرغز ، جنرل سیکرٹری اسفندیار خان ،جائنٹ سیکرٹری شہاب خان نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں منظور کردہ قراردادوں میں سال 2025 کیلئے تمباکو بورڈ کی طرف 14فیصدکم کوٹہ مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیاگیا کہ پاکستان ٹوبیکو بورڈ اپنے فرائض میں ناکام ہو چکا ہے ،قانون کے مطابق گندم کی کاشت سے پہلی31 اکتوبر تک تمباکو نرخ اور کوٹہ کا نوٹیفکیشن لازمی ہے ۔

جبکہ ابھی تک نرخ کا سرکاری اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ تمباکو کمپنیوں پر قانون کے مطابق یہ لازمی ہے ۔ کہ وہ اپنے منافع کے کم از کم 6فیصد رقم پیداوار کے علاقوں اور کاشتکاروں کے فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں پر خرچ کرے گی ۔ متعلقہ فنڈ کا حساب کتاب دیا جائے ۔ تمباکو اور دوسرے کارخانوں میں مزدوروں کی ٹھیکداری نظام کو ختم کیا جاے ۔ قانون کے مطابق مزدوروں کو تحفظ دیا جائے۔ قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ بیرون ممالک سے سمگل شدہ سیگریٹ کی فورا" روک تھام کیا جائے ۔ یہ مقامی تمباکو اور کاشتکاروں کے خلاف سازش ہے ۔ اور ملک خزانہ کو سالانہ 300ارب روپے کا نقصان ہے ۔