سورج مکھی کو 2 بڑی فصلات کے درمیانی عرصہ میں آسانی سے کاشت کیاجاسکتا ہے،ڈائریکٹر زراعت

بدھ 8 جنوری 2025 12:32

سورج مکھی کو 2 بڑی فصلات کے درمیانی عرصہ میں آسانی سے کاشت کیاجاسکتا ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2025ء) پاکستان میں آبادی کے تناسب سے خوردنی تیل کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے سورج مکھی کی فصل انتہائی اہمیت کی حامل ہے اسلئے اگر کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کی جانب بھر پور توجہ دیں تو آبادی کے تناسب سے سورج مکھی کی پیداوار حاصل کرکے خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار ختم کرنے سمیت زرمبادلہ کی بچت کی جاسکتی ہے۔

ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمود نے بتایا کہ سورج مکھی کے بیج سے اعلیٰ قسم کا تقریباً40 فیصد تیل حاصل ہوتاہے جس کے اجزا میں پائے جانے والے ضروری حیاتین اے، بی اور کے انسانی صحت کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورج مکھی کی فصل کادورانیہ 100سے 110روز تک ہوتاہے اسلئے کم مدت کی فصل ہونے کے باعث اسے 2بڑی فصلات کے درمیانی عرصہ میں آسانی سے کاشت کیاجاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ صوبہ بھر میں گزشتہ سال ایک لاکھ 14ہزار 260 ایکڑ رقبہ پر کاشت کی گئی سورج مکھی سے 94ہزار570ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی جبکہ فیصل آباد ڈویژن سمیت سورج مکھی کی کاشت کے اکثر علاقوں میں فی ایکڑ اوسط پیداوار22من کے قریب رہی تاہم اگر کاشتکار جدید زرعی ٹیکنالوجی اورنئے رجحانات سے استفادہ سمیت ماہرین زراعت کے مشوروں پر عمل کریں تو اس پیداوار کو کم از کم 35 سے 40من تک لایاجا سکتاہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں خوردنی تیل انسانی خوراک کا اہم ترین جزو ہے لیکن زرعی ملک ہونے کے باوجودہم ملکی ضروریات کاصرف 30فیصد خوردنی تیل پیداکررہے ہیں اور باقی 70 فیصد خوردنی تیل دیگر ممالک سے درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر کثیر زر مبادلہ خرچ ہوتاہے۔انہوں نے بتایاکہ بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے۔