محکمہ زراعت پنجاب نے سورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے سفارشات جاری کر دیں

اتوار 12 جنوری 2025 19:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2025ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کے لیے بہت موزوں ہے، البتہ سیم زدہ،کلراٹھی اور ریتلی زمین اس کے لیے موزوں نہیں ہے۔ اتوار کو ترجمان محکمہ زراعت نے کہا کہ کاشتکار جنوبی اور وسطی پنجاب کے اضلاع میں 31جنوری تک جبکہ شمالی پنجاب کے اضلاع میں 15فروری تک سورج مکھی کی کاشت مکمل کریں۔

سورج مکھی کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے فصل کو قطاروں میں وٹوں پر بذریعہ پلانٹر اور بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔ قطاروں کا درمیانی فاصلہ اڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاش علاقوں میں 9انچ رکھیں۔اچھے اگا والے صاف ستھرے دوغلی (ہائبرڈ)اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار دوکلوگرام رکھیں۔

(جاری ہے)

بیج کا اگائو 90فیصد سے زیادہ ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کاشت سے پہلے بیج کو پھپھوند ی کش زہر تھائیوفینیٹ میتھائل بحساب2 گرام فی کلو گرام بیج ضرور لگائیں۔

سورج مکھی کوبوائی کے وقت کمزور زمینوں میں پونے دو بوری ڈی اے پی +ایک بوری ایس او پی جبکہ اوسط زرخیز زمینوں میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔ محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ سورج مکھی کی فصل کوپہلا پانی روئیدگی کے 20 دن بعد اور دوسرا پانی پہلے پانی کے 20دن بعد لگائیں۔جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے بوائی کے 12گھنٹے بعد تر وتر حالت میں محکمہ زراعت توسیع کے مقامی ماہرین کی سفارشات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پینڈی میتھالین بحساب 800ملی لیٹر فی ایکڑ 120لٹر پانی سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :