کورے و دھند کی شدت میں کمی ہوتے ہی کاشتکار نومبر کاشتہ مرچ کی اگیتی پنیری کی کھیتوں میں منتقلی شروع کردیں، ماہرین سبزیات کی ہدایت

بدھ 22 جنوری 2025 17:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2025ء) ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین سبزیات نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نومبر کاشتہ مرچ کی اگیتی پنیری کی کھیتوں میں منتقلی شروع کردیں کیونکہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ،بہاول نگر،رحیم یار خاں، بہاول پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرانوالہ،قصور، شیخوپورہ، لیہ اور تلہ گنگ وغیرہ میں معتدل اور خشک موسم مرچ کی شاندار پیداوار کیلئے انتہائی موزوں ہے اور اب جبکہ کورے اور دھند کی شدت میں کچھ کمی آ رہی ہے لہٰذا مرچ کی پنیری کی منتقلی سے اچھی پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکتاہے۔

کاشتکاروں کی آگاہی کیلئے انہوں نے بتایا کہ مرچ پنجاب کی ایک اہم مصالحہ دار سبزی ہے جس میں حیاتین،معدنی نمکیات، نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں پائی جاتی ہیں نیزمرچ پاکستان میں سارا سال ملتی رہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ،بہاول نگر،رحیم یار خاں، بہاول پور، ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرانوالہ،قصور، شیخوپورہ، لیہ اور تلہ گنگ میں 15ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ پر اس کی کاشت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی منتقلی سے پہلے کھیت کواچھی طرح ہموار کریں کیونکہ کھیت کا ہموار ہونا مرچ کے مرجھاؤ جیسی خطر ناک بیماری کے حملہ سے بچاؤ اور اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے بہت مدد گارثابت ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کھیت کی تیاری کے وقت پہلے مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعد میں دو،تین ہل بمعہ سہاگہ دے کر زمین کواچھی طرح تیار کریں نیز زمین تیار کرنے کے بعداڑھائی فٹ کے فاصلہ پر 8سے10انچ گہری کھیلیاں بنائیں اور پنیری کی منتقلی سے قبل کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی منتقلی سے پہلے کھیلیوں میں پانی لگائیں اوروتر سطح سے اوپر کھیلیوں کے دونوں طرف 30سینٹی میٹر کے فاصلہ پرایک ایک پودا لگائیں۔انہوں نے کہاکہ پہلی تین آبپاشیاں سات یا آٹھ دن کے وقفہ سے لگائیں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔انہوں نے بتایاکہ مرچ کی اچھی فصل حاصل کرنے کیلئے جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے۔

علاوہ ازیں پودوں کی منتقلی کے بعد 45دن کے اندر دو سے تین گوڈیاں کرنا اور آخری گوڈی کے بعدپودوں کی جڑوں کے ساتھ مٹی چڑھانا بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اوسط ذرخیز زمینوں میں 1 بوری ڈی اے پی، 1 بوری سلفیٹ آف پوٹاش اور1بوری امونیم نائٹریٹ بوقت پنیری منتقلی کھیت میں ڈالیں اسی طرح پنیری کی منتقلی کے ایک ماہ بعد1 بوری امونیم سلفیٹ یا آدھی بوری یوریا فی ایکڑبھی ڈالیں تاکہ شاندار فصل حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔