زرعی ماہرین کو جدید رحجانات عام کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانا ہوں گے،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

منگل 28 جنوری 2025 16:04

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جنوری2025ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے کہا ہے کہ زرعی ماہرین کو جدید رحجانات عام کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانا ہوں گے ۔ یہ بات انہوں نے محکمہ زراعت پنجاب کی افسران کے لئے چار ہفتوں پر محیط ورکشاپ برائے فنانس، ایڈمنسٹریشن مینجمنٹ اور ای گورننس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی،جس کا انعقاد پروفیشنل ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ سینٹر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زیر اہتمام کیا جارہاہے۔

محکمہ زراعت کے افسران کے لیے یہ 23 ویں اور 24 ویں ورکشاپ ہے جو ان کی ترقی کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے جس میں تقریباً 65 افسران کو تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خان نے کہا کہ زرعی شعبے کو کم پیداوار ، پانی کی کمی، ماحولیاتی تبدیلیوں اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقی پسند کاشتکار فی ایکڑ 65 من سے زیادہ گندم حاصل کر رہا ہے۔

انہوں نے کسان برادری میں جدید زرعی رجحانات کو پھیلانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی قومی سطح پر زرعی مسائل کو ٹھوس تحقیقی کام، نئی اقسام، رسائی اور ہنر مند افرادی قوت کے ساتھ حل کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ ڈائریکٹر پروفیشنل ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر وقاص وکیل نے کہا کہ کانٹی نیوئنگ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ 1963 میں قائم کیا گیا تھا اور 2023میں اسے پروفیشنل ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ سینٹر میں تبدیل کر دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ زراعت، لائیو سٹاک اور دیہی ترقی پر خصوصی توجہ کے ساتھ 250 شارٹ کورسز سکلز ڈویلپمنٹ پیش کر رہے ہیں۔ یہ سینٹر اب تک شارٹ کورسز کے ساتھ 11ہزارافرادی قوت تیار کر چکا ہے۔ ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن ڈاکٹر محمد اقبال خان نیازی نے کہا کہ ان کے شعبے کے نامور ریسورس پرسن شرکا کو تربیت دے رہے ہیں۔انہوں نے شرکاپر زور دیا کہ وہ اس کورس میں نئے تجربات اور تکنیکس کو حاصل کر کے زراعت کو درپیش مسائل کے حل کےلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے زرعی شعبے کی بہتری ضروری ہے۔