آری فیصل آباد کے سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے سیڈ لیس کنوکی اعلیٰ معیار کی اقسام تیارکرلیں

جمعرات 30 جنوری 2025 14:58

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2025ء) آری فیصل آباد کے سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے سیڈ لیس کنوکی اعلیٰ معیار کی اقسام تیارکرلیں جبکہ ترشاوہ پودوں کی پیوند کاری کیلئے بہاریہ موسم فروری اور مارچ کو بھی اہم قرار دیاگیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سیڈ لیس کنو زرعی سائنسدانوں کی انتھک محنت اور تحقیقی کاوشوں کا بہترین مظہر ہے۔

سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان نے کہا کہ کنو کی بہتر پیداوار کیلئے پودے کی عمر 7سے 8 سال،پیوندی شاخ کی موٹائی10 سے 15 ملی میٹریا کم از کم پنسل کی موٹا ئی کے برابر اور لمبائی 15 سے 20 سینٹی میٹر ہمراہ 3 سے 4 چشم یا بڈز، عمر 6 سے 9 ماہ سفید دھاری والی شاخ، پیوند کاری کیلئے زمین سے اونچائی9 تا12انچ اور پیوندی لکڑی گول اور کانٹوں سے پاک ہو۔

(جاری ہے)

اسی طرح روٹ سٹاک کی موٹائی 10سے 15 ملی میٹر، اشتراک سا ئن اور سٹاک ایک جیسا اور روٹ سٹاک کی لمبائی3 سے 4فٹ ہونی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نرسری کی کاشت کیلئے سیڈ بیڈ کی ساخت میں چوڑائی 4 فٹ، لمبائی6 فٹ، سطح زمین سے اونچائی 15 سینٹی میٹر، بیجوں کا قطار سے قطار کا فاصلہ15 سینٹی میٹر اور بیجوں کی گہرائی10 ملی میٹررکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ نرسری میں منتقلی کے بعد پودوں کا درمیانی فاصلہ 20 سے 25 سینٹی میٹر اور قطاروں کا فاصلہ 20 سے 30 سینٹی میٹر رکھنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنو کی سیڈلیس قسم فطرتی یا قدرتی میو ٹیشن کو کئی سالوں تک ٹیسٹ کرنے، اس کے پھل اور پیداواری صلاحیت کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد متعارف کرائی گئی ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ سیڈ لیس کنو کی نئی اقسام کے پودے نرسریوں میں جلد از جلد تیار کرکے باغبانوں کو کم قیمت پر فراہم کئے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر اس کے باغات لگ سکیں اورمستقبل میں وطن عزیز کے باغبان اور ایکسپورٹرز اس قابل ہو جائیں کہ وہ درآمدی ممالک کو سیڈ لیس کنو کی برآمدات کے فروغ سے قیمتی غیرملکی زرمبادلہ حاصل کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ باغبانوں کو تسلیم شدہ اعداد و شمار کے ساتھ سائنسی طریقہ کار اور صحیح وقت پر نرسری کے مختلف عوامل پر عمل پیرا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس ضمن میں جدید زرعی مشینری کے استعمال کا حقیقی علم جاننا بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہسیڈ لیس کنو کی نرسریاں تیار کرنے کیلئے ہلکی میرا زمین نرسری ایک بہتر انتخاب ہے لیکن مذکورہ نرسری کی کاشت کیلئے ایسی جگہ منتخب کی جائے جہاں پر کم سے کم بیماریوں اور حشرات الارض کا خطرہ ہونیز نرسری کی جگہ سے دیگر فصلوں، سٹرک اور گزر گاہ کا فاصلہ کم از کم 15 میٹر ضرور ہو۔

انہوں نے کہا کہ نرسری کی جگہ کیلئے زمین ایسی ہو جہاں پر نکاسی آب کیلئے بہتر انتظام ہو جبکہ ایسی جگہ ہر گز منتخب نہ کی جائے جہاں پر پانی اکٹھا ہو جائے اور آلودگی کا سبب بنے۔انہوں نے کہا کہ سیڈ لیس کنو کی پیوندی لکڑی کے انتخاب میں انتہا ئی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ سردست پنجاب بھر میں بہت ہی کم جگہوں پر انتہا ئی محدود تعداد میں اس کے پودے موجود ہیں تاہم صحیح رہنمائی و مدد کیلئے باغبان اور نرسری مالکان سٹرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زرعی سائنسدانوں سے رابطہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہسیڈ لیس کنو کی ایکسپورٹ کرکے ہم ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ کما سکتے ہیں۔