سیالکوٹ،محکمہ زراعت کی چنے اور مسورکی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جا ری

جمعرات 30 جنوری 2025 22:45

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2025ء) محکمہ زراعت سیالکوٹ نے چنے اور مسورکی بہتر نگہداشت کیلئے سفارشات جا ری کر دی ہیں۔جمعرات کو ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع سیالکوٹ ڈاکٹر رانا قربان علی خان نے’’ اے پی پی ‘‘کو بتایا کہ چنے اور مسور کی فصل میں جڑی بوٹیاں پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گوڈی کریں۔ اس کے علاوہ موجودہ موسمی تناظر میں چنے اور مسور کی فصل کی ہلکی آبپاشی کریں۔ آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں خصوصا پھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو ہلکا سا پانی لگا دیں۔ کابلی چنے کے لیے پہلا پانی بوائی کے 60 تا 70 دن بعد اور دوسرا پھول آنے پر دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دھان کے بعد کاشت کی گئی فصل کو آبپاشی کی ضرورت نہیں پڑتی جبکہ ستمبر کاشتہ کماد میں مخلوط چنے کی کاشتہ فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کریں۔

اگر اگیتی کاشتہ چنے کی فصل کا کثرت کھاد یا بارش وغیرہ کی وجہ سے فصل کا قد بڑھنے لگے تو مناسب حد تک پانی کا سوکا دیں یا کاشت کے دوماہ بعد شاخ تراشی کریں۔ ماہ فروری کے دوران چنے کی فصل پر پوڈ بورر کے حملہ کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔ چنے کی فصل پر پوڈ بورر کے حملہ آور ہونے کی صورت میں کاشتکار فروری کے شروع میں ایک سپرے اور20 فروری کے بعد دوسرا سپرے محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے زرعی زہروں کا مناسب انتخاب کر کے کریں۔