
پاکستان گنے کی پیداوار اور زیر کاشت رقبہ کے اعتبار سے دنیا کا چوتھے بڑا ملک بن گیا
پیر 3 فروری 2025 22:36

(جاری ہے)
پنجاب میں کماد کے کل کاشتہ رقبہ کے 90 فیصد پر زرعی تحقیقاتی ادارہ کماد فیصل آباد کی متعارف کردہ اقسام کاشت ہورہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار چیف سائنٹسٹ شعبہ کماد ڈاکٹر محمد ظفر نے جی ایم، سیون سٹار شوگر مل، سانگلہ ہل، خالد اقبال گوندل، جی ایم ڈویلپمنٹ منیجر، دل جان بلوچ اور انجمن کاشتکاران پنجاب کے کے سیکریٹری نشرو اشاعت رانا محمد خان بھٹی کی قیادت میں شرکت کرنے والے وفد کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد کے شعبہ کماد کے ریسرچ ایریا کے وزٹ کے موقع ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت انفارمیشن فیصل آباد محمد اسحاق لاشاری، شعبہ کماد کے زرعی سائنسدان ڈاکٹر محمودالحسن، ڈاکٹر عبدالمجید، عبدالشکور، اخلاق مدثر، ظہیر سکندر، ڈاکٹر نعیم فیاض، بابر حسین، ڈاکٹر عمران رشید اور شہزاد افضل کے علاوہ ترقی پسند کاشتکار میاں اویس اسلم، سید نسیم شاہ اور سید ذکراللہ بھی موجود تھے۔اس موقع پر شعبہ کماد کے زرعی سائنسدانوں بابر حسین، ڈاکٹر محمود الحسن، ڈاکٹر عبد المجید، عبد الشکور اور شہزاد افضل نے فیلڈ وزٹ کے دوران وفد کے شرکاء کو بتایا کہ صوبہ پنجاب میں گنے کی اوسط پیداوار 800 من فی ایکڑ سے زائد ہے جبکہ عالمی اوسط پیداوار 705 من فی ایکڑ ہے۔ کاشتکاروں کی خوشحالی اور شوگر ملوں کی کامیابی کا انحصار کماد کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار اور بہتر شوگر ریکوری پر ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں گزشتہ سال 19 لاکھ77 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر کماد کاشت کیا گیا، جس سے 40 لاکھ 45 ہزار ٹن سے زائد چینی کا حصول ممکن ہوا جو کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ نئی اقسام کی کاشت کے فروغ سے کماد کی فی ایکڑ پیداوار اور شوگر ریکوری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ شعبہ کماد کے زرعی سائنسدانوں ڈاکٹر نعیم فیاض، سید ثقلین شاہ اور ظہیر سکندر نے وزٹ کے شرکاء کو بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث مشینی کاشت کے ذریعے کماد کی متعارف کردہ نئی اقسام کی کاشت 4 فٹ کے فاصلے پر کی جائے۔وفد کے شرکاء بالخصوص خالد اقبال گوندل اور رانا محمد خان بھٹی نے ڈاکٹر محمد ظفر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو ازحد سراہتے ہوئے کہا کہ شعبہ کماد کے ریسرچ ایریا وزٹ کے دوران جاری تجربات کے مشاہدہ سے وفد کے شرکاء کو بہت زیادہ فائدہ ہؤا ہے۔ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی مشترکہ کاوشوں سے کاشتکاروں کو آگاہی کیلئے بھرپور اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔مزید زراعت کی خبریں
-
دھان کے کاشتکاروں کو پنیری اکھاڑتے وقت متاثرہ پودے زمین میں تلف کرنے کی ہدایت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
دھان کی کاشت کیلئے پنیری اکھاڑنے سے ایک دو روز پہلے اسے پانی لگادیں تاکہ زمین نرم ہوجائے،لیاقت علی
-
وزیر اعلیٰ پنجاب گندم سپورٹ پروگرام کے تحت صوبہ بھر کے کاشتکاروں کو گرین ٹریکٹرز کی مفت فراہمی کا عمل جاری ہے،سید عاشق حسین کرمانی
-
مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں اپریل کے دوران 11.57 فیصد اضافہ ہوا
-
انٹر نیشنل بکرا بچھڑا و اونٹ میلہ، لاہور کے 257کلوگرام وزنی بکرے کی پہلی پوزیشن
-
3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
-
کس طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دیہی پنجاب کے پھلوں کے کاشتکاروں کو تباہ کر رہی ہے
-
ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
-
دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ڈائریکٹر زراعت
-
پاکستان میں آم کی کاشت کا رقبہ 159000 ہیکٹر، پیداوار 1844000 ٹن سے تجاوز کرگئی
-
پنجاب آم کی مجموعی قومی پیداوار میں 70فیصد ، سندھ 29اور خیبر پختونخوا ایک فیصد شراکت دار ہے،وحید احمد
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.