زرعی سائنسدانوں کو تل کی فی ایکڑ پیداوارمیں اضافہ کے لئے ترجیحی بنیادوں پرکام کرنا ہو گا،ڈاکٹر اشتیاق حسن

پیر 10 فروری 2025 17:21

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 فروری2025ء) تل پنجاب کی سرسوں رایا کے بعد تیلداراجناس میں خریف کی سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی جانے والی منافع بخش اور نقد آور فصل ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی سائنسدانوں کو تیلدار اجناس بلخصوص تل کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہو گااور ملکی برآمدات میں فروغ کے لئے قدرتی وسائل کا موثر استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اشتیاق حسن ڈائریکٹر جنرل اڈاپٹیو ریسرچ (فارم اینڈ ٹریننگ)پنجاب نے ایو ب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں تل کے پیداواری منصوبہ کی منظوری بارے منعقدہ اجلاس میں شرکاسے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تل کے بیج میں 50 فیصد سے زائد اعلیٰ خصوصیات کا حامل خوردنی تیل اور 22 فیصد سے زیادہ اچھی قسم کی حامل پروٹین پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

تلوں کا تیل ادویات سازی اعلیٰ قسم کے صابن اورعطریات بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔تلوں کا استعمال کاربن پیپر،تلوں والے نان بنانے کے علاوہ فاسٹ فوڈ،بیکری مصنوعات،مویشیوں اور مرغیوں کی متوازن خوراک بنانے میں بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔تلوں میں 28 ملی گرام فی کلوگرام کیلشیم، 23 ملی گرام فی کلوگرام فولاد اور 13 ملی گرام فی کلو گرام تانباپایا جاتا ہے۔

انہی خصوصیت کی وجہ سے تلوں کی مانگ میں روز بروزاضافہ ہو رہا ہے۔ڈاکٹر اشتیاق حسن نے کہا کہ امسال تلوں کی بیرون ملک برآمدات سے 200ارب سے زائد مالیت کا قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوا ہے۔اجلاس میں چیف سائنٹسٹ آئل سیڈمحمد یونس کے علاوہ دیگر زرعی سائنسدانوں سمیت ڈائریکٹر ایگری کلچرل انفارمیشن ڈاکٹر آصف علی نے بھی شرکت کی۔چیف سائنٹسٹ محمد یونس نے اجلاس میں بتایا کہ تل کی فصل پانی کی کمی یا زیادتی، زمین کی قسم، فی ایکڑ پودوں کی تعداد، مرطوب درجہ حرارت میں کمی پیشی اور برداشت میں دیر سویر کے لیے بہت حساس ہے۔

لہذا ان مشکلات پر قابو پا کر ہی کامیاب فصل لی جا سکتی ہے۔ تل کم دورانیہ کی فصل ہے جو جولائی میں بطور زائد خریف فصلوں کے طور پر کامیابی سے کاشت کی جاتی ہے۔تل کی فصل کم دورانیہ کی فصل ہونے کی وجہ سے فصلوں کے ہیر پھیر میں اپنی جگہ بنا سکتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ تل کے اچھے بیج کی کاشت اورزیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے بہت اہم ہے کہ محکمہ زراعت کی سفارش کردہ اقسام جن میں انمول۔

2023، فیصل آباد تل، ٹی ایچ۔6، ٹی ایس۔5اور تل۔18 کاشت کی جائیں۔جدید تقاضوں کے پیش نظر ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹریکٹر سے چلنے والی سمال سیڈڈ ڈرل متعارف کروائی گئی ہے جس کے استعمال سے فی ایکڑ پودوں کی سفارش کردہ تعداد کے حصول میں آسانی رہتی ہے۔تل کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول اور فصل کی بہتر دیکھ بھال کے لئے کاشتکار زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں۔

اجلاس میں تل کے پیداواری منصوبہ 2025 کی طباعت کیلئے مختلف موضوعات زیر بحث لائے گئے جن میں تل کی کاشت سے لیکر برداشت تک کے عوامل اور اسکی ترقی دادہ اقسام کی کاشت کیلئے موزوں آب و ہوا، شرح بیج، وقت کاشت، زمین کی تیاری، طریقہ کاشت،کھادوں اور پانی کا استعمال، چھدرائی، گوڈی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کے حوالے سے ماہرین کی رائے لی گئی اورزرعی ماہرین کی طرف سے گزشتہ سال کے پیداواری منصوبہ تل 2025کے مسودہ کو چند ضروری ترامیم کے بعدمنظور کرلیا گیا