مکئی میں تکنیکی ترقی کی بدولت پیداواریت میں اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹرمحمد سرور

پیر 24 فروری 2025 17:05

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2025ء) مکئی میں گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران تکنیکی ترقی کی بدولت پیداواریت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ اسی پیٹرن پر گندم میں جدید ٹیکنالوجی کو اپناکر گندم میں خود کفالت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے کیونکہ گندم کی پیداواری صلاحیت گزشتہ کئی سالوں سے جمود کا شکار ہے لہٰذا اس مسئلے پر قابو اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی بشمول ہائبرڈ گندم کو اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اس امر کا اظہارجامعہ زرعیہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سرور خان نے زراعت اور فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے زرعی پیداواری صلاحیت کومتاثر کیا ہے اس لئے اس طرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کےلئے زرعی سائنسدانوں کو کاشتکاروں کے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے تحقیقات عمل میں لانا ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 240 ملین آبادی کو وافر خوراک کی فراہمی کےلئے زیادہ پیداوار کی حامل اقسام کو کاشتکاروں تک پہنچانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ صنعت کی مدد سے ہمیں گندم کی نئی ٹیکنالوجیز کی طرف جانے کےلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ مکئی نے عالمی سطح پر پیداوار میں انقلاب برپا کردیاہے۔انہوں نے پائیدار زراعت، دیہی ترقی، خوراک کی حفاظت اور بائیو ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوؤں پر مہارت اور تکنیکی معلومات کو عام کرنے سمیت فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کےلئے جدید رجحانات کو فروغ دینے کی ضرورت پربھی زور دیا۔اس موقع پرڈاکٹر جاوید احمد، زرعی یونیورسٹی کی سائنسدان ڈاکٹر رضوانہ مقبول، ڈاکٹر رابعہ فریدی اور دیگربھی موجود تھے۔